’’میڈا یار لمے دا‘‘ سرائیکی گیت کے خالق احمد خان طارق خالق حقیقی سے جا ملے
کوٹ ادو (تحصیل رپورٹر) موجودہ ادوار میں ملک بھر میں دھوم مچانے والے سرائیکی گیت ’’میڈا یار لمے دا‘‘ کے خالق معروف سرائیکی گیت نگار سرائیکی دوہڑہ کے امام ثانی فرید سئیں احمد خان طارق دوسال تک گردہ کے عارضہ میں مبتلا رہنے کے بعد گزشتہ روز اپنے خالق حقیقی سے جا ملے،مرحوم کی نماز جنازہ انکے آبائی گاؤں شاہ صدر دین میں5بجے شاہ ادا کی گئی جس میں سرائیکی وسیب کے شعراء سمیت گلوکاروں، سیاسی،سماجی،دینی وشہری حلقوں کے علاوہ کثیر تعداد لوگوں نے شرکت کی،مرحوم کی روح کو ایصال ثواب کیلئے رسم قل خوانی کل بروز اتوار11بجے دن انکے آبائی گاؤں شاہ صدر دین میں ادا کی جائے گی،سئیں احمد خان طارق نے سرائیکی شعری کی7کتابوں کے خالق تھے جن میں’’متاں مال ولے‘‘سسی پنوں‘‘میں کیا آکھاں‘‘گھروں در تانڑیں‘‘،عمراں داپورھیا‘‘ودیگر شامل ہیں،سئیں احمد خان طارق موجودہ دور میں سرائیکی دوہڑے کے امام گردانے جاتے تھے جبکہ سرائیکی گیتوں کے شہنشاہ تھے جبکہ انہوں نے سرائیکی کافی میں نکھا پیدا کرکے کافی کو نئی جدت بخشی تھی،کوٹ ادو کے معروف شعراء تنویر شاہد محمد زئی،شفیق انو ر شاز،شوکت عاجز،عمران میر،حنیف سیماب،قاسم راز،نذیر حسین نذیر،اشرف مشکور،طارق عدیم،محمد نواز بھٹہ قیصر نواز بھٹہ،حافظ محمد سعید،محمد اظہر فاروق ودیگر نے انکی وفات پر کہا کہسئیں احمد خان طارقکی وفات سرائیکی ادبی وثقافتی حلقوں کیلئے بہت بڑا نقصان ہے ،انکی وفات سے ادبی حلقوں میں جو خلاء پیدا ہوا ہے وہ کبھی بھی پورا نہیں ہو سکے گا،انہوں نے کہا کہ سئیں احمد خان طارق کی ادبی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا ،جنھیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا،پاکستان کے ادبی وثقافتی تنظیمیں انکی وفات پر سوگوار ہیں،انہوں نے مرحوم کیلئے دعائے مغفرت اور لواحقین کیلئے صبر کی دعا کی ہے۔