صدر اور وزیراعظم کو اختیار نہیں وہ قومی دولت لوٹنے والوں کو چھوڑ دیں ،سراج الحق

صدر اور وزیراعظم کو اختیار نہیں وہ قومی دولت لوٹنے والوں کو چھوڑ دیں ،سراج ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(آئی این پی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ آئین و قانون کی بالادستی ہو تی تو این آر او اور ڈیل کی باتیں نہ ہوتیں ۔سپریم کورٹ کے فیصلے میں این آر او کو کالاقانون قرار دیا گیاہے،صدر اور وزیراعظم کو بھی یہ اختیار نہیں کہ وہ قومی دولت لوٹنے اور اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھا کر دولت اکٹھی کرنے والوں کو چھوڑ دیں ، مشرف نے اپنا تسلط قائم رکھنے کے لیے قاتلوں ، بھتہ خوروں اور قومی لٹیروں کو چھوڑ کر آئین کا مذاق اڑایا ، آئین و قانون سے کھلواڑ کرنے کی اب کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی، حکومت سوئی گیس کی اوور بلنگ کر کے عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے والوں کا محاسبہ کرے اور آئندہ بل میں لوگوں کو انکے پیسے واپس کیے جائیں ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے اتوار کو مختلف وفود سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر سر اج الحق نے کہاکہ سپریم کورٹ گزشتہ این آر او سے فائدہ اٹھانے اور بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے والوں کو بھی طلب کرے ۔ کسی حکومت کو یہ حق نہیں کہ وہ قومی امانتوں میں خیانت کرنے اوراغوا اور قتل کرنے والوں کو معاف کردے ۔ حکومت نے ایسے ماہرین معاشیات جمع کر لیے ہیں جو معاشی اصلاحات کر کے قوم کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کی بجائے بھکاری بنانے پر تلے ہوئے ہیں اور اس کو وہ اپنی خوبی سمجھتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ کامیاب حکومت وہی ہوتی ہے جو لوگوں کو مچھلی دینے کی بجائے مچھلی پکڑنے کا طریقہ بتا دیتی ہے ۔سینیٹر سرا ج الحق نے کہاکہ حکمران اگر واقعی ملک و قوم کی کوئی خدمت کرنا چاہتے ہیں تو انہیں قرضوں اور خیرات کی بجائے معاشی اصلاحات ، ڈاکومنٹیشن اور وسائل کی منصفانہ تقسیم پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی ۔ کرپشن کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے بے لاگ اور کڑا احتساب کرناہوگا۔ حکومت کو ایسی قانون سازی کرنا ہوگی کہ کسی کرپٹ کو بچ نکلنے کا موقع نہ مل سکے ۔ انہوں نے کہاکہ جب تک آئین و قانون افراد اور شخصیات کے گرد گھومتا رہے گا ، بہتری نہیں آئے گی ۔ تبدیلی اس وقت آئے گی جب قانون سازی ریاست کے لیے ہوگی ۔
سراج الحق


گجرات(بیورورپورٹ)مدینے کی ریاست کے بعد پاکستان وہ ملک ہے جونظریہ اسلام کی بنیاد پروجود میں آیا۔ اس کے لئے لاکھوں جانوں کی قربانی دی گئی تاریخ کی سب سے بڑی ہجرت ہوئی افسوس ہے کہ 71سال میں ہم ایٹمی طاقت تو بن گئے لیکن پاکستان اسلامی ملک نہ بن سکا تعلیم قانون انصاف معاشی نظام انگریزوں کا ہے تو پھرانگریزوں کیخلاف جدوجہد کیوں کی گئی ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سینیٹر سراج الحق نے گجرات میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ساہیووال کے لواحقین کہتے ہیں کہ کلبھوشن زندہ گرفتارکیاجاتاہے اوربچوں کے ساتھ سفرکرنے والوں کوقتل کرکے دہشت گرد بنایاجاتاہے جماعت اسلامی اوراپوزیشن حکومت کوگرانانہیں چاہتی نہ ہی تحریک کاکوئی فیصلہ کیاہے لیکن کیاکریں کہ حکومت نے خود اپنے آپ کوخطرے میں ڈالاہواہے قوم کامسئلہ مہنگائی ہے جمہوری نظام کومضبوط کرناچاہتے ہیں ہم تعداد میں تھوڑے ہوں یازیادہ اسمبلیوں میں حق بات کرتے رہیں گے پارلیمنٹ کی عمارت پرکلمہ طیبہ لکھاہے لیکن معاشی نظام سود ی ہے انہوں نے کہا کہ لاہورمیں سینئرصحافی پربچوں کے سامنے تشدد کرکے اسے گرفتارکرلیاگیاہے ساہیوال میں بچو ں کے سامنے ماں باپ اوربڑی بہن کوقتل کیاگیا حکومت بتائے یہ پاگل پن کادورہ کیوں پڑاہے ساہیوال معاملے پرحکومت نے سات مرتبہ جھوٹی کہانی پیش کی مرحوم خلیل کے معصوم بچے جوبچ گئے ہیں یہی وہ بچے ہونگے جوقیامت کے روز پوری پاکستانی قوم کے گریبانوں میں ہاتھ ڈالیں گے نقیب اللہ شہید اورخلیل فیملی شہید اس بات کی علامت ہے کہ ہمارے ملک میں ظلم کانظام ہے لورا لائی میں انسانی حقوق کے کارکن ارمان لونی کوظلم سے شہید کیاگیا اسرائیل نیٹو افواج اوربھارتی فوج کے ظلم کی تو ہم مذمت کرتے ہیں سمجھ نہیں آتاکہ پاکستان میں بھی ویسا ہی ظلم کیوں ہوتاہے کونسا آئین وقانون پولیس کوبچوں کے سامنے والدین کوقتل کرنے کی اجازت دیتاہے ایسا تو کشمیرمیں بھی نہیں ہوتا وزیراعظم مان جائیں کہ وہ کچھ ڈلیورنہیں کرسکتے ہیں وزراء کی تبدیلی تبدیلی کانام ہے تو پھرپوری کابینہ تبدیل ہونی چاہیے موجودہ کابینہ میں آٹھ وزیرپرویزمشرف کے ہیں باقی پی پی اورن لیگ کے ہیں ہم پی پی ن لیگ اورمشرف حکومت کاکہتے ہیں کہ وہ ناکام ہوگئی ہے جبکہ موجودہ حکومت تو ان تینوں برائیوں کامجموعہ ہے موجودہ حکومت میں فیصلے کی قوت نہیں ہے ۔

مزید :

صفحہ آخر -