سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ نے نیکٹا ترمیمی بل 2019ء کی منظوری دیدی
اسلام آباد (آئی این پی)ینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے نیکٹا ترمیمی بل 2019ء کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی۔ کمیٹی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے فوری طورپر کرفیو اٹھانے اور اقوام متحدہ کے مبصر تعینات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اجلاس میں کرونا وائرس سے ہلاک ہونیوالوں کے سوگ میں ایک منٹ کی خا مو شی اختیار کی گئی۔ کمیٹی کے چیئرمین نے شرکاء کو بتایا چینی سفیر نے آگاہ کیا کہ کوئی پاکستانی کرونا وائرس کا شکار نہیں۔ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس پیر کو چیئرمین سینیٹر اے رحمن ملک کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے چیئرمین کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر سے فوری طور پر کر فیو اٹھا یا جائے اور اقوام متحدہ کے مبصر تعینات کئے جائیں۔ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین کمیٹی نے کہا چین میں کرونا وائرس نے تباہی مچائی ہے، مشکل کی اس گھڑی میں ہم چین کیساتھ ہیں۔ انہوں نے ڈی جی ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ چین سے آنیوالے پاکستانیوں کی تفصیلات کمیٹی کو فراہم کی جائیں۔ سینیٹر شفیق ترین نے مطالبہ کیا کہ کرونا وائرس کے باعث گوادر اور بلوچستان میں چینی باشندوں پر نظر رکھی، ڈیٹا اکٹھا کیا جائے۔ سینیٹر اے رحمن ملک نے کہا چینی سفیر کے مطابق کرونا وائرس کی ویکسین تیار کر لی گئی ہے۔ کمیٹی نے ہدا یت کی کہ ملک کے تمام ائر پورٹس پر دس سے پندرہ بیڈ کا انتظام کیا جائے اور چین سے آنیوالوں کے ٹیسٹ کئے جائیں، اگر کہیں خدشہ ہو تو مسافر کو آئسولیشن میں رکھا جائے۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا سی پیک اتھارٹی چینی باشندوں کیلئے وائرس فری کارڈ متعارف کرائے، ملک میں کام کرنیوالے چینی باشندوں کو نقل و حرکت کے دوران کارڈز فراہم کئے جا ئیں۔ چین میں موجود پاکستانیوں کو این او سی کی ضرورت ہے، این او سی اجراء معاملہ دیکھنے کیلئے متعلقہ وزارتوں سے بات کی جائے گی۔ حکومت اس معاملے پر اپنے موقف سے آگاہ کرے۔ اجلاس میں نیکٹا ترمیمی بل 2019 کی متفقہ طور پر منظوری دیدی گئی۔ ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ نیکٹابورڈ میں پارلیمنٹ سے حکومت اور اپوزیشن کا ایک ایک رکن شامل کیا جائے گا۔ اجلاس میں اسحاق ڈار کے گھر میں پناہ گاہ بنانے کے معاملے پر بات تبادلہ خیال کیا گیا۔ مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر جاوید عباسی نے کہا یہ اقدام درست نہیں۔کمیٹی چیئرمین نے کہا سیکرٹری داخلہ اس حوالے سے رپورٹ پیش کریں۔ کمیٹی نے موبائل فون کمپنیوں کی طرف سے رقوم کی منتقلی کے کاروبار کا نوٹس لیتے ہوئے پی ٹی اے سے رپورٹ طلب کر لی۔ کمیٹی نے اسلام آباد میں پینے کے پانی کے ناقص معیار کا نوٹس لیتے ہوئے کہا واٹر سپلائی کا پانی پینے کے قابل نہیں۔ سینیٹر رحمن ملک نے کہا اسلام آباد میں منرل واٹر کے نام پر فر و خت ہونیوالے پانی کے ٹیسٹ کئے جائیں۔
سینیٹ کمیٹی داخلہ