پختون کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور،سردار حسین بابک
کرک(بیورورپورٹ) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے کہا ہے کہ پختون جنت کی طرح سرزمین پر بھی بدحالی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے،اے این پی پختونوں کے وسائل پر اُن کے اختیار کیلئے جدوجہد کررہی ہے۔اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان کے چار روزہ تنظیمی دورہ کرک کے موقع پرمختلف مقامات پر خطاب کرتے ہوئے کہا سردار حسین بابک نے کہاکہ پشتون قوم جنت کی طرح مٹی پربھی بدحالی اور غربت کی زندگی گزار رہے ہیں، پختونخوا بجلی اور معدنیات پیدا کررہی ہے لیکن اس پر پختونوں کا اختیار نہیں ہے، عوامی نیشنل پارٹی پختونوں کے معدنیات،بجلی اور دیگر وسائل پر پختونوں کے حق خوداریت کی بات کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ضلع کرک میں تیل اور گیس کثیر مقدار میں پائی جاتی ہے،ایم ایم اے کے حکومت میں ان معدنیات کی رائلٹی اس ضلع کو 5فیصد دی جارہی تھی، عوامی نیشنل پارٹی نے اس رائلٹی کو 5فیصد سے بڑھاکرکے 10فیصد کر دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ موجود حکومت نے رائلٹی کی مد میں یہاں کے ترقی پر ایک پیسہ بھی نہیں لگایا حالانکہ اُن کو عوامی نیشنل پارٹی کی سیاسی مخالفت کی وجہ اس رائلٹی کو 10فیصد سے بڑھا کر15فیصد کرنا چاہیے تھا۔سردار حسین بابک نے کہا کہ صوبہ سندھ کے عوام پیپلز پارٹی، صوبہ پنجاب کے عوام مسلم لیگ (ن) اور کراچی کے مہاجر ایم کیو ایم کو ووٹ دے رہے ہیں لیکن دوسری طرف پختونخوا کے ہر گاؤں میں رنگ برنگے جھنڈے لگے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پختونخوا6000میگاواٹ بجلی پیدا کررہی ہے، لیکناُسی بجلی کی ڈسٹریبیوشن لاہور سے ہورہی ہے، ہمیں یہ اختیارہی نہیں دیا جارہا ہے کہ پورے پاکستان میں ہم ہی اپنی بجلی کی ترسیل کرسکے۔ سردار حسین بابک نے مزید کہا کہ جب ہم صوبائی خودمختاری اور پختونوں کے حقوق کی بات کرتے ہیں تو ہم پر طرح طرح کے الزامات لگائے جاتے ہیں، باچاخان کے خلاف پشتون قوم کے اندر ہی مخالفین پیدا کیے گئے اور اس پر انڈیا کے ایجنٹ کا ٹاپہ لگایاگیا، ولی خان پر روس کے ایجنٹ اور اسفندیار ولی خان پر امریکہ کے ایجنٹ کا ٹاپہ لگایا گیا۔ انہوں نے کہا پشتون قوم کو چاہیے کہ اپنے وسائل پر حق خوداریت کے حصول کیلئے عوامی نیشنل پارٹی پر اعتماد کریں۔