میڈیا چاہتا ہے میں گورنر سندھ سے بات کرنا چھوڑ دوں:سید مراد علی شاہ
کراچی(اسٹاف رپورٹر)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہاہے کہ میڈیا چاہتا ہے کہ میں گورنر سندھ سے بات کرنا چھوڑ دوں،جو کہانیاں بنانی ہیں بنائیں،گورنر کو کابینہ کے فیصلوں سے آگاہ کرتا رہوں گا۔کراچی میں انسداد پولیو مہم آج سے شروع ہوگئی جس کا افتتاح وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کیا۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر مہم کا آغاز کیا۔وزیراعلی سندھ نے پولیو قطرے پینے والے بچوں کو تحائف بھی دیئے۔مہم کے تحت پانچ سال سے کم عمر 23 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ انسدادِ پولیو مہم 17 فروری تک کراچی کے 6 اضلاع میں جاری رہے گی۔پیرکی صبح بلدیہ ٹاؤن میں انسداد پولیو مہم کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں وزیراعظم نے آئی جی سندھ کو تبدیل کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی، آئی جی سندھ کے معاملے پر ہمارا موقف بالکل واضح ہے۔کابینہ نے آئی جی پولیس کے حوالے سے جو فیصلہ کیاہے اس پر عملدرآمد کرنا میرا کام ہے۔انہوں نے کہاکہ ہماری وفاقی حکومت، وزیراعظم سے گورنر کی موجودگی میں بات ہوئی۔ وزیراعظم نے آئی جی پولیس کو ٹرانسفر کرنے کی یقین دھانی کروائی۔ہم نے پہلے تین اور پھر مزید دو نام آئی جی پی کیلئے دیئے، پھر بھی معاملہ رکا ہوا ہے، جو افسوس کی بات ہے۔میڈیا سے گفتگو کے دوران وزیر اعلی نے ذومعنی جملے استعمال کرتے ہوئے کہا کہ گورنر سندھ سے ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں،میڈیا چاہتا ہے کہ میں گورنر سندھ سے بات کرنا چھوڑ دوں،جو کہانیاں بنانی ہیں بنائیں، گورنر کو کابینہ کے فیصلوں سے آگاہ کرتا رہوں گا۔پولیو مہم کے حوالے سے وزیراعلی سندھ نے کہاکہ پولیو کے بڑھتے کیسز ہمارے لیے بڑا چیلنج بن گئے ہیں،اس 7 روزہ مہم میں صوبے بھر میں 23لاکھ بچوں کو پولیو کے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے،کیونکہ اس سال پولیو کے 5 کیسز سندھ میں رپورٹ ہوچکے ہیں جو بہت دکھ کی بات ہے۔افتتاح کے بعد وزیراعلی سندھ نے آر ایچ سی کا دورہ کیا۔وزیراعلی سندھ کا وزیر صحت، سیکریٹری صحت، کمشنر کراچی نے استقبال کیا۔ جہاں انہیں آر ایچ سی میں سہولیات پر بریفنگ دی گئی۔قبل ازیں افتتاحی تقریب سے خطاب میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ یہ سات یومیہ مہم جس میں 23 لاکھ بچوں کو پولیو کے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے،پھر 17 تاریخ سے صوبے کے باقی 67 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ 2017 میں سندھ میں صرف ایک پولیو کیس ہوا تھا، 2019 میں سندھ میں 23 کیسز ظاہر ہوء ہے اور اس سال 5 کیسز ہو چکے ہیں جو بہت دکھ کی بات ہے۔انہوں نے کہاکہ تمام والدین اپنے بچوں کا مستقبل صحت مند کرنے کیلئے تعاون کریں۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ 13000 ورکرز اس مہم میں حصہ لے رہے ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کا بھی شکرگزار ہوں جو اس مہم کے دوراں پولیو ٹیم کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔سید مراد علی شاہ نے کہاکہ یہ پولیو ایک اپاہچ کرنے والی بیماری ہے، اس سے جان چھڑانا ہوگی۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ آر ایچ سی بلدیہ کو اپ گریڈ کر کے 100 بسترے بنا رہے ہیں،اس کا کام مکمل کروا رہے ہیں،میں یہاں آتا رہوں گا۔وزیراعلی سندھ نے عوام کی شکایت پر ضلع ویسٹ کی ڈی ایم سی کو ہدایت کی یہ وہ ضلع کو صاف رکھیں۔دوسری جانب شہرقائد میں 5روزہ انسدادپولیو مہم کا آغاز کردیا گیاہے جو رواں ماہ کی 16 تاریخ تک جاری رہے گی،جس کا مقصد کراچی میں رہنے والے 5 سال تک کی عمر کے بچوں کو ویکسین پلانا ہے۔ نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر فار پولیو نے اس سلسلے میں بتایا کہ پولیو مہم کراچی کے تمام 6 اضلاع میں جاری رہے گی جس کا ہدف 5 سال سے کم عمر بچے ہیں۔۔مہم میں 13 ہزار سے زائد کارکنان اور سپروائزر حصہ لیں گے۔ پانچ ہزار پولیس اہلکار ان پولیو ٹیموں کو سیکیورٹی فراہم کریں گے۔اسکے بعد 17 سے 29 فروری تک سندھ کے دیگر اضلاع میں مہم چلائی جائے گی۔کراچی میں پاکستان سپر لیگ کے میچز کے انعقاد کے پیش نظر شہر میں مہم کی تاریخوں کو تبدیل کر کے 10 فروری سے 16 فروری تک کردیا گیا ہے۔