صرف عدالتوں کی زمین بچی ہے جس پر قبضہ ہوناباقی ہے،چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ کیس میں برہم

صرف عدالتوں کی زمین بچی ہے جس پر قبضہ ہوناباقی ہے،چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ ...
صرف عدالتوں کی زمین بچی ہے جس پر قبضہ ہوناباقی ہے،چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ کیس میں برہم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)اراضی کی غیرقانونی الاٹمنٹ کیس میں چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ کالج اور ہسپتالوں کی زمین پر قبضہ ہے لوگ کہاں جائیں ،چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کہا کہ اب صرف عدالتوں کی زمین بچ گئی ہے جس پر قبضہ ہوناباقی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں کراچی ضلع کشمور کی اراضی کی غیرقانونی الاٹمنٹ کے معاملے پر سماعت ہوئی،نیب نے پیشرفت رپورٹ عدالت میں جمع کروادی،نیب حکام نے کہا کہ ملزم مختیاکار،عبدالاحمدکاٹو اوردیگر کے خلاف انکوائری مکمل کرلی،تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ کو حتمی شکل دے دی ہے،رپورٹ کے مطابق الاٹمنٹ سے قومی خزانے کو 17 کروڑ56 لاکھ 65 ہزارروپے کانقصان پہنچا۔
عدالت نے کہا کہ آپ ہر سماعت پر پیشرفت رپورٹ جمع کروا دیتے ہیں ،آئندہ سماعت تک ریفرنس بناکرعدالت میں رپورٹ پیش کریں ، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کہاکہ کالج اور ہسپتالوں کی زمین پر قبضہ ہے لوگ کہاں جائیں ،چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کہا کہ اب صرف عدالتوں کی زمین بچ گئی ہے جس پر قبضہ ہوناباقی ہے،عدالت نے سماعت18 فروری تک ملتوی کردی۔