پولیس کوعلم ہی نہیں کہاں گولی چلانی ہے کہاں نہیں ،محکمہ بدنام ہونے پر کانسٹیبل کوکوئی فکر نہیں ہوتی،چیف جسٹس کے امل عمر ہلاکت سے متعلق ازخودنوٹس میں ریمارکس

پولیس کوعلم ہی نہیں کہاں گولی چلانی ہے کہاں نہیں ،محکمہ بدنام ہونے پر ...
پولیس کوعلم ہی نہیں کہاں گولی چلانی ہے کہاں نہیں ،محکمہ بدنام ہونے پر کانسٹیبل کوکوئی فکر نہیں ہوتی،چیف جسٹس کے امل عمر ہلاکت سے متعلق ازخودنوٹس میں ریمارکس

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آف پاکستان نے امل عمر ہلاکت سے متعلق ازخودنوٹس نمٹا دیا،عدالت نے امل عمر کے والدین اور راہ امل ٹرسٹ کو 5،5لاکھ روپے معاوضہ دینے کا حکم دیدیا،عدالت نے کہا کہ عدالتی کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے ،واقعہ میں ملوث ہسپتالوں سمیت دیگر کےخلاف کارروائی کی جائے۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے سندھ پولیس کے حوالے سے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پولیس کوعلم ہی نہیں کہاں گولی چلانی ہے کہاں نہیں ،کانسٹیبل صرف حکم مانتا اور اس چکر میں اپنے کام نکالتا ہے ،محکمہ بدنام ہونے پر کانسٹیبل کوکوئی فکر نہیں ہوتی۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ سنا ہے کہ پولیس میں مزید20 ہزار بھرتیاں ہورہی ہیں ،لگتا ہے کہ سڑکوں پر عوام سے زیادہ پولیس ہو گی ۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں امل عمر ہلاکت سے متعلق ازخودنوٹس کی سماعت کی،چیف جسٹس کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے سماعت کی،دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے سندھ پولیس کے حوالے سے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پولیس کوعلم ہی نہیں کہاں گولی چلانی ہے کہاں نہیں ،کانسٹیبل صرف حکم مانتا اور اس چکر میں اپنے کام نکالتا ہے ،محکمہ بدنام ہونے پر کانسٹیبل کوکوئی فکر نہیں ہوتی۔
چیف جسٹس گلزاراحمد نے کہاکہ پولیس کو سب معلوم ہوتا ہے سٹریٹ کرائم میں کون ملوث ہے ،3 دن پہلے ایک لڑکے سے سکول بیگ تک چھین لیاگیا،4 لوگ ایک نوجوان پراسلحہ تان لیں تووہ کیاکرے گا،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ سنا ہے کہ پولیس میں مزید20 ہزار بھرتیاں ہورہی ہیں ،لگتا ہے کہ سڑکوں پر عوام سے زیادہ پولیس ہو گی ۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے امل عمر ہلاکت سے متعلق ازخودنوٹس نمٹا دیا،عدالت نے امل عمر کے والدین اور راہ امل ٹرسٹ کو 5،5لاکھ روپے معاوضہ دینے کا حکم دیدیا،عدالت نے کہا کہ عدالتی کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے،واقعہ میں ملوث ہسپتالوں سمیت دیگر کےخلاف کارروائی کی جائے۔