وزیراعظم اپنی وہ کرپشن بتائیں جس سے مہنگائی میں اضافہ ہوا، یا پھر مان لیں کہ یہ نالائق، نااہل اور سلیکٹڈ ہیں: بلاول زرداری
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ موجودہ دور حکومت میں مہنگائی میں تاریخی اضافہ ہوا ہے جس نے عوام کا جینا حرام کر دیا ہے، عمران خان کہتے تھے کہ وزیراعظم کرپٹ ہو تو مہنگائی بڑھتی ہے، وزیراعظم وہ کرپشن بتائیں جس کے باعث مہنگائی میں اضافہ ہوا یا پھر مان لیں کہ وہ نالائق، نااہل اور سلیکٹڈ ہیں۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مہنگائی نے اس ملک کے عوام کا جینا حرام کر دیا ہے۔ جب یہ حکومت آئی تھی تو مہنگائی اور بیروزگاری تھی مگر اب اس میں اضافہ ہو گیا ہے اور عوام مہنگائی میں پس رہے ہیں، جب یہ حکومت آئی تو معیشت لڑکھڑا رہی تھی لیکن اب ڈوب رہی ہے جبکہ حکومت بیروزگاری کا مقابلہ کرنے کیلئے کچھ بھی نہیں کر رہی، آج اس ایوان میں عوام کا سب سے اہم ایشو زیر بحث ہے لیکن چھوٹے وزیر موجود ہیں لیکن کوئی سینئر وزیر یہاں نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں مہنگائی کی شرح بہت بڑھ گئی ہے اور بے بس پارلیمینٹ میں مہنگائی پر بات ہو رہی ہے، ہمارے عوام ہم سے پوچھ رہے ہیں کہ اپنے بچے کو کھانا کھلائیں یا بجلی اور گیس کے بل دیں لیکن حکومت کہتی ہے کہ مہنگائی نہیں ہے اور معیشت ترقی کر رہی ہے، اگر یہ ظلم عوام کا معاشی قتل نہیں ہے تو اور کیا ہے ، ہمیں سب یاد ہے کہ جب عمران خان کہتا تھا کہ وزیراعظم کرپٹ ہوتا ہے تو مہنگائی بڑھتی ہے ، وزیراعظم کو ہمیں بتانا چاہئے کہ اس کی کون سی کرپشن کی وجہ سے مہنگائی میں اتنا اضافہ ہوا ہے، یا پھر مان لیں کہ وہ نالائق، نااہل اور سلیکٹڈ ہے اور اسے گھر جانا ہو گا۔
جب آپ کی حکومت نااہل، نالائق اور سلیکٹڈ ہو، عوام کے نمائندے نہ ہوں تو پھر عوام کے درد کا احساس بھی نہیں ہوتا، آئی ایم ایف کے سامنے جھک جاتے ہیں، اپنے غریب عوام کے معاشی حقوق پر سودہ بازی کرتے ہیں، پاکستان کی معاشی خودمختاری پر سودے بازی کرتے ہیں تو پھر مہنگائی بڑھتی ہے جیسے آج بڑھ رہی ہے۔ عمران خان کہتے تھے کہ قرض نہیں لیں گے بلکہ خودکشی کرنے کو ترجیح دیں گے لیکن پاکستان کا اپنا سٹیٹ بینک یہ کہتا ہے کہ گزشتہ 15 مہینوں میں حکومت نے 11 ہزار ارب روپے کا قرض لیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ حکومت ہمیشہ ماضی کی بات کرتی ہے، پاکستان پیپلز پارٹی کے دور میں 2008ءسے 2013ءتک ہر روز پانچ ارب روپے قرض لیا تھا اور مسلم لیگ (ن) کے دور میں ہم نے ہر روز 8 ارب روپے قرض لیا تھا جبکہ پی ٹی آئی کے حکومت کے دوران ہر روز 25 ارب روپے کا قرض لیا، ہم عمران خان کی خودکشی کا مطالبہ نہیں کرتے لیکن یہ مان لیں کہ وہ نالائق ہیں ، ہمارا مطالبہ ہے کہ عوام کو ریلیف دیں ورنہ گھر جانا پڑے گا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہمیں یہ بھی یاد ہے جب وزیراعظم کہتا تھا کہ پاکستانی عوام اس لئے ٹیکس نہیں دیتی کہ ہمارا وزیراعظم ایماندار نہیں ہے اور جب میں ایماندار شخص وزیراعظم بنوں گا تو پاکستانی عوام ٹیکس دینا شروع کر دے گی لیکن حکومت کا اپنا دارہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) یہ کہہ رہا ہے کہ حکومت اپنے ہی طے کئے گئے ٹیکس اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہے، سات مہینوں میں 400 ارب ٹیکس شارٹ فال ہے، تو کیا ہمارا وزیراعظم ایماندار نہیں اور حکومت کرپٹ ہے اس لئے ٹیکس وصول نہیں ہو رہا؟ یا پھر جیسے ہم کہتے ہیں کہ یہ حکومت نااہل، نالائق اور سلیکٹڈ ہے اس لئے ٹیکس وصول نہیں ہو رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت نے جب بجٹ پیش کیا تو میں نے پہلے دن ہی کہہ دیا تھا کہ یہ پاکستانی بجٹ نہیں اور عوام دشمن بجٹ ہے کیونکہ یہ پی ٹی آئی ایم ایف کا بجٹ ہے اور ہمیں یہ نامنظور ہے۔ حکومت بیروزگاری کا مقابلہ کرنے کیلئے کچھ نہیں کر رہی اور پاکستان کی غریب عوام کو لاوارث چھوڑ دیا گیا ہے، حکومت آئے دن ٹیکس بڑھا رہی ہے، آئی ایم ایف کے لوگ تعینات ہیں اور آئی ایم ایف سے مذاکرات کرتے ہیں ، سیاسی فائدے اور بغض بھٹو میں یہ حکومت بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو سبوتاژ کر رہی ہے، یہ لوگ احساس کے نام پر شہیدوں کا کریڈٹ لینا چاہتے ہیں ، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے 9 لاکھ افراد ہٹائے گئے، تاریخ یاد رکھے گی، ہمیں عوامی حکومت کی ضرورت ہے جو عوام کے مفاد میں فیصلے کرے۔