عدلیہ میں اختلافات کو ختم کرنے کیلئے کیااقدامات کریں گے؟ سوال پر چیف جسٹس پاکستان نے کیا کہا؟جانیے

عدلیہ میں اختلافات کو ختم کرنے کیلئے کیااقدامات کریں گے؟ سوال پر چیف جسٹس ...
عدلیہ میں اختلافات کو ختم کرنے کیلئے کیااقدامات کریں گے؟ سوال پر چیف جسٹس پاکستان نے کیا کہا؟جانیے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ پرانی چیزیں ہیں آہستہ آہستہ سب ٹھیک ہو جائے گا، ججز سے کہا سسٹم کو چلنے دیں، اس کو نہ روکیں۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق گفتگو کے دوران صحافیوں کے سوال بانی پی ٹی آئی کے خط کو آئینی کمیٹی کو بھیجنے کیلئے کن وجوہات کو مدنظر رکھا گیا؟عدلیہ میں اختلافات کو ختم کرنے کیلئے کیااقدامات کریں گے؟کے جواب میں چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ پرانی چیزیں ہیں آہستہ آہستہ سب ٹھیک ہو جائے گا، ججز سے کہا سسٹم کو چلنے دیں، اس کو نہ روکیں،میں نے کہامجھے ججز لانے دیں،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کو سپریم کورٹ لانے کا حامی ہوں،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اسلام آباد میں چیف جسٹس کی دوڑ میں ابھی بھی شامل ہیں،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا نام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کیلئے زیرغور لایا جائے گا۔چیف جسٹس پاکستان کا کہناتھا کہ مداخلت سے متعلق خط لکھنے والے ججز کو حلف اٹھاتے ہی گھر مدعو کیا،ان کا ایشو سپریم جوڈیشل کونسل ایجنڈے میں پہلے نمبر پر رکھا۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہاکہ میرامسئلہ ہے میں مختلف نوعیت کا جج ہوں،خط لکھنے والے ججز کمیشن اجلاس تک انتظار کرلیتے تو اچھا ہوتا، اسلام آباد ہائیکورٹ کی سنیارٹی میں ایکج نام شامل کرنے پر اعتراض کیا تھا، ٹرانسفر کو سنیارٹی سے مکس نہیں کرنا چاہئے،ججز سنیارٹی پر میری رائے پر متعلقہ عدالت فیصلہ کرے گی،اپنی رائے دے چکا، اگر یہ کیس آیا تو بنچ کا حصہ نہیں بنوں گا، ججز کو لاہور کی نامزدگی پر بھی اعتراض تھا، کمیشن نے تعیناتی نہیں کی،ججز بائیکاٹ نہ کرتے تو ایک بہترین جج سپریم کورٹ آ سکتے تھے،ججز کی عدم موجودگی میں بھی ان کے تحفظات کا خیال رکھاگیا،کسی کو اظہاررائے سے نہیں روک سکتا، مجھ سے پہلے ججز کا خط میڈیا کو مل جاتا ہے۔