کوئی نجی میڈیکل کالج انسپکشن سے مبرا نہیں،ہر ہفتے 3 ،3 کالجز کے دورے کروں گا، چیف جسٹس ثاقب نثار
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پی ایم ڈی سی کے وجوداورریگولیشن کےخلاف کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ میرے دورہ میوہسپتال کوتنقیدکانشانہ بنایاگیا،کسی کے اختیارات پرتجاوزنہیں کیا،جواختیار آئین نے دیاوہی استعمال کیا۔
چیف جسٹس ثاقب نثارنے کہا کہ کوئی نجی میڈیکل کالج انسپکشن سے مبرانہیں،ضرورت پڑی تونجی میڈیکل کالجزکے دورے بھی کروں گا،انہوں نے کہا کہ میڈیکل کالج بناناحکومت کی ذمہ داری تھی،حکومت نے کالج نہیں بنائے،اس خلاکونجی میڈیکل کالجزنے پوراکیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ ہوسکتاہے یہ خلاجان بوجھ کرپیداکیاگیا،صحت سے وابستہ شعبہ کاروبار بن گیا،ہمارامقصدنجی میڈیکل کالجزکوختم کرنانہیں،چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ہرہفتے 3، 3 میڈیکل کالجز کے دورے کروں گا، مجھے میڈیکل کے شعبے میں بہتری کیلئے تجاویزچاہئیں، انہوں نے کہا کہ نجی میڈیکل کالجزکوبھی نفع کماناچاہئے لیکن مناسب۔