ذوالفقار علی بھٹو کی 91ویں سالگرہ ‘ ملتان میں تقریب ‘جیالے پرجوش

ذوالفقار علی بھٹو کی 91ویں سالگرہ ‘ ملتان میں تقریب ‘جیالے پرجوش

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان ( نیوز رپورٹر)پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کو جسمانی طور پر ختم کرکے حکمرانوں نے یہ سمجھا کہ ذوالفقار علی بھٹو کا دیا ھوا شعور، جدوجہد کا راستہ اور عوامی حقوق کیلئے دی جانے والی قربانیوں کو دفن کردیا جائے گا،ضیاالحق نے تاریخ کا پہیہ الٹا چلانے کی کوشش کی(بقیہ نمبر46صفحہ7پر )

، دریاؤں کا رخ پہاڑوں کی طرف موڑنے کا فیصلہ کیا لیکن شہید بے نظیر بھٹو، مادر جمہوریت بیگم نصرت بھٹو، پی۔پی۔پی اور ترقی پسند تنظیموں کے محب وطن کارکنوں نے قربانیوں کا راستہ اختیار کرکے ضیاالحق کے مذموم عزائم کو ناکام بنادیا ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما حبیب اللہ شاکر ایڈووکیٹ سپریم کورٹ نے اپنی رہائشگاہ پر شہید ذوالفقار علی بھٹو کے (91) ویں یوپیدائش کے سلسلے میں منعقدہ سالگرہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ بینظیر بھٹو شہید نے موت کو گلے لگا کر اس امر کا ثبوت دیا کہ وہ شہید بابا کی سیاست کی وارث ہیں، اور آج محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے فلسفہ اور سیاست کو آگے بڑھانے اور عوامی حقوق کی جنگ لڑنے کیلئے شہید کا حقیقی وارث بلاول بھٹو زرداری اپنی تمام کاشوں کو بروئے کار لا رہاہے اور ہم سب پی۔پی۔پی سے نظریاتی طور پر وابسطہ بلاول بھٹو زرداری کی جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہیں اور پاکستان اور عوام کی خاطر کی جانے والی سرگرمیوں میں انکے شانہ بشانہ لڑیں گے اس موقع پر تقریب میں ڈویژنل سیکرٹری انفارمیشن ایم سلیم راجہ، ضلعی سینئر نائب صدر ملک اسد، تحصیل صدر میاں عرفان شفیع، ممبرز صوبائی کونسل ارشد اقبال بھٹہ، رانا نیک زاہد، ضلعی ڈپٹی سیکرٹری انفارمیشن رئیس الدین قریشی، پی۔ایل۔بی جنوبی پنجاب کے جنرل سیکرٹری عاشق بھٹہ، پیپلز یونٹی کے سیّد اسد بخاری، جہانگیر خان، پی۔ایل۔ایف کے زوار قریشی ایڈووکیٹ، ملک صفدر پہوڑ ایڈووکیٹ، خالد ظفر وینس ایڈووکیٹ، ندیم پاشا ایڈووکیٹ، مہروز شاکر ایڈووکیٹ، و دیگر پارٹی رہنماو?ں سلیم شہزاد، صدیق تھہیم، اللہ بخش بھٹہ، سیّد فرحان زیدی، ضیاانصاری، ڈپٹی مشتاق انصاری، ملک سعید اختر، رانا ذوالفقار کے۔ٹی۔جی، اسلم بھٹی اور اکبر عاربی نے بھی خطاب کرتے ھوئے شہید بھٹو کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ شہید بھٹو اور انکی فیملی نے قربان ھو کر قوم و ملک کو ھمیشہ کیلئے مقروض کردیا ھے جبکہ آج مخالفین بھی بھٹو خاندان کو سلام پیش کرنے پر مجبور ہیں،تقریب میں ملک شفیع میتلا، ملک امجد، اشفاق احمد برکی، وقاص بخاری، جمال لابر، حقنواز بھٹی، ارشد قریشی، ندیم بڈو، فریاد خان، کامران حیدر، عمیرطارق، اسلم کامریڈ، سارم طارق، سیّد مرید حسین، فرخ عباس، اقبال کاجلہ، رمضان ہراج، وسیم احمد، محمد ریحان، گلریز حسن، طارق بلال، محمد فیضان، محمد یوسف، وقاص بخاری، عباس لاشاری، محمد اصغر، اعجاز احمد، امیر حمزہ، عبدالرحمان، عثمان اصغر، گوہر عباس ہراج، امان اللہ شریف، محمد سجاد، عبداللہ طاہر، محمد کامران، محمد بلال، محمد حسیب، احمد علی، علی نور، محمد یاسر، محمد علی، سلمان ڈوگر، ارشد بخاری، جام عنصر، ملک طارق، رانا نورالنبی، عبدالغفار، پرویز اقبال، سیّد زوہیب بخاری اور حسیب شاکر سمیت دیگرکارکنان کی کثیر تعداد شریک تھی۔جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی یوتھ آرگنائزیشن ملتان ضلع کے جنرل سیکرٹری ملک ندیم اختر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حکمران ٹولہ ہوش کے ناخن لے اس نااہل ٹولہ کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں معاشی صورتحال بہت گھمبیر راہ اختیار کرتی جارہی ہے جس کی وجہ سے غریب کا جینا محال ہو چکا ہے مہنگائی نے غریب کی کمر توڑ کے رکھ دی ہے پاکستان کی تاریخ میں موجودہ بدترین دور کی مثال ماضی میں نہیں ملتی سلیکٹڈ وزیراعظم عمران احمد نیازی تاریخ کا جھوٹا اور نااہل وزیراعظم ثابت ہوا کیونکہ کنٹینر پر کھڑے ہو کر ملک و قوم کو جو سہانے خواب دکھائے تھے وہ سب 5 ماہ میں ہی چکنا چور ہو گئے تبدیلی تبدیلی کرتے پی ٹی آئی تو تبدیل ہو گئی لیکن ملک و قوم کو بیڑا غرق ہو رہا ہے موجودہ صورتحال میں حکمران ٹولہ کو چاہیئے کہ اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرے اپوزیشن ارکان پر الزام تراشی کر کے ڈنگ ٹپاو پالیسی سے گریز کرے اور عوام کو ریلیف دینے کیلئے بہتر معاشی حکمت عملی تشکیل دے بے روزگار نوجوان طبقہ بے راہ روی کا شکار ہو رہا ہے جس کے نتائج خطرناک ہو سکتے ہیں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں ملک کے نوجوان وزیراعظم عمران احمد نیازی کے خلاف عنقریب ایسا احتجاج کریں گے کہ سلیکٹڈ وزیراعظم اور اس کے نااہل ٹولہ کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی مزید کہا کہ وفاقی و صوبائی وزیر اطلاعت پنجاب دونوں کی زبان بندی کی جائے یا پھر انکو اخلاقیات کی تعلیم دلوائی جائے دونوں کا کردار مشکوک ہے کیونکہ انکا لب و لہجہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ انکی تربیت کسی ماہر بکواسیات نے کی ہے۔