دہشتگردی پر اکسانے والے شرپسندوں کا مقابلہ عشق مصطفیﷺ سے کرسکتے ہیں
ملتان( سٹی رپورٹر)مرکزی سیکرٹری جنرل اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین و چیئر مین مسلم انسٹی ٹیوٹ صاحبزادہ سلطان احمد علی نے کہاہے کہ عشق مصطفیؐایمان کا جزو لازم (بقیہ نمبر50صفحہ7پر )
ہے ،عشق اور حسن مصطفی ؐ کا تذکرہ صحابہؓ کا طرز عمل تھا اور ہم نے اس رواج کو اپنے معاشرے میں زندہ کرنا ہے کہ تجاہل عارفانہ کے سبب ہم اپنی اولادوں کی تعلیم و تربیت سے بے فکر ہیں جس کی وجہ سے ان کا ،رجحان نشہ و جہالت ،بے ادبی،اور مغربی رسومات کی پیروی اوربے رہ روی کی طرف ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین دربار حضرت سخی سلطان باہوبرانچ ملتان کے زیرِ اہتمام قلعہ کہنہ قاسم باغ سٹیڈیم ملتان میلاد مصطفےٰ ؐ و حق باہوؒ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، جس کی صدارت جانشین سلطان الفقر سرپرست اعلیٰ اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین صاحبزادہ سلطان محمد علی نے کی، کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سلطان احمد علی کا کہنا تھا کہ آج بھی اگر ہم اپنی اولادوں کو صحابہ کرام کی سیرت میں ڈھالنا چاہتے ہیں تو صحابہ کرام کے رواج یعنی حسن مصطفیؐ کا تذکرہ ان کے سامنے بار بار کریں ۔انہوں نے مزید کہا دہشت گردی پہ اکسانے والے شر پسند عناصر کا مقابلہ ہم عشق مصطفی سے کر سکتے ہیں انہو ں نے مزید کہا کہ علماء کرام کا فرض ہے کہ وہ ادب مصطفیؐ کی فکر کو عام کریں کیوں کہ جب د ل میں ادب مصطفی ہو گا تو زبان سے لفظ بھی ادب میں نکلیں گے اور قلم سے لفظ بھی ادب میں نکلیں گے۔مفتی مطیع اللہ قادری نے کہا کہ اسلام کی بنیاد باطنی تعلیم و تربیت پر ہے اس کے بعد نماز روزہ حج زکوۃ ہیں امت مسلمہ کی انتشار اور معاشرتی زوال کی وجہ باطنی تعلیم و تربیت سے دوری ہے ایک نمازی مسلمان کبھی دہشت گرد ، قاتل ، سودخور،نہیں ہو سکتامزید ان کا کہنا تھا کہ مسلمان نوجوان روحانی تعلیم حاصل کریں اور روحانی تعلیم و تربیت سے معاشرے میں نشہ کی لعنت ختم ہو سکتی ہے۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہو مرکزی ناظم اعلی اصلاحی جماعت حاجی محمد نواز القادری نے کہا کہ جن کے دلوں میں قرآن کا نور ہے وہ کسی جانور کو بھی تکلیف نہیں پہنچا سکتا جو کسی جانور کو تکلیف نہیں پہنچا سکتے وہ کسی انسان کو کس طرح نقصان پہنچا سکتے ہیں ۔اس لیے اہل یورپ کا یہ نظریہ غلط ہے کہ مسلمان دہشت گرد ہیں انہوں نے مزید کہا محمد عربی کی شان کو پہچان کر مسلمان آج بھی عروج حاصل کر سکتے ہیں آقا کریمؐ کی صرف شریعتِ ظاہری کو اپنانا اور باطنی حقیقت کو چھوڑ دینا ہی ہماری ناکامی ہے ۔ جہاد اکبر سے دیدار الہی حاصل ہوتا ہے جس کو مسلمان چھوڑ بیٹھے ہیں ۔کانفرنس میں سید حسن گردیزی ،ڈاکٹر کرم حسین چغتائی ،ملک یوسف رونگھا ،اسد خان شادی خیل ،فیصل خان شادی خیل ،ملک خضر عباس مہے ،رانا محمد طاہر ،ڈاکٹر حبیب الرحمن،ڈاکٹر کلیم طور ،مخدوم شہباز ہاشمی ،ڈاکٹر ندیم حامدی سمیت ہر مکتبہِ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔
حق باہو کانفرنس