اپوزیشن لیڈر نیب کارروائی کا سامنا کر سکتا ہے تو قائد ایوان کو بھی رعایت کا کوئی استحقاق نہیں ، وزیر اعظم کیخلاف کیس سے ان کی توہین نہیں توقیر ہوئی : چیئر مین نیب
لاہور(کرائمز رپورٹر ، مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوز ایجنسیاں) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ جب قائد حزب اختلاف نیب کی کارروائی کا سامنا کرسکتا ہے تو وزیراعظم کو کوئی استحقاق نہیں کہ وہ نیب کی کارروائی کا سامنا نہ کریں۔لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس (ر) جاوید اقبال نے وزیراطلاعات فواد چوہدری کی جانب سے وزیراعظم پر نیب کیس کو ان کی توہین قرار دیئے جانے پر اپنے رد عمل کا اظہار کیا۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال نے نیب لاہور کا دورہ کیا، ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے چیئرمین نیب کو میگا کرپشن کے مقدمات پر ہونے والی پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی۔ چیئرمین نیب نے ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی زیر نگرانی نیب لاہور کی کارکردگی کو سراہا۔چیئرمین نیب نے فیروز پور ہاسنگ سوسائٹی کے متاثرین میں 59 کروڑ روپے کے چیک تقسیم کیے، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئیچیئرمین نیب نے کہا کہ ، بہت سادہ لوگ ہیں جنہوں نے وزیراعظم کی توہین کا کہا، یہ وزیراعظم کی توہین نہیں بلکہ ان کی عزت میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے، ان کی توقیر ہوئی ہے اور قد کاٹھ میں اضافہ ہواہے۔انہوں نے کہا کہ یہ عملی قدم ہے کہ وہ پاکستان سے بدعنوانی کا خاتمہ کریں گے، یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ پاکستان میں قانون کی حکمرانی ہے جب کہ وزیراعظم کا نعرہ تھا کہ وہ پاکستان سے بدعنوانی ختم کریں گے۔چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ آج تک حزب اقتدار سے رعایت کرنے کانیب پر دباؤ نہیں، ایسادباؤ آبھی جاتا ہے تو نیب کبھی اس کے سامنے سرنگوں نہیں ہوگا، روز اول ہی کہا تھا کہ اپنا کام آئین اور قانون کے مطابق کام کریں گے۔جسٹس (ر) جاوید اقبال نے مزید کہا کہ عالمی تاثر ہے پاکستان میں بدعنوانی کے خاتمے کیلئے سنجیدہ کوششیں کی جارہی ہیں، قانون کی حکمرانی لانے میں چیف جسٹس، تمام ججز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ ریمانڈ عدالتیں دیتی ہیں اور عدالتیں تمام حقائق دیکھ کر ریمانڈ دیتی ہیں، انتقام یا زیادتی کا نیب میں کوئی تصور نہیں، نیب کا کسی کے ساتھ ذاتی جائیداد کا مسئلہ نہیں، نیب کی کسی گروپ، سیاسی جماعت یا حکومت سے وابستگی نہیں، نیب کی وفاداری اور وابستگی پاکستان اور پاکستانی عوام کے ساتھ ہے، جہاں پاکستان کا مسئلہ آئے گا تو بات ہوگی۔انہوں نے کہا کہ نیب کا جھکاؤ فلاں طرف کی بات درست نہیں ہے، جرم ہوا ہے تو انکوائری ہوگی، این آر او کوئی بھی دے کسی کو بھی دے نیب اس کا حصہ نہیں ہوگا۔چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے پاکستان کے مفادات مقدم ہیں، ہم نے ان کا تحفظ کرنا ہے، سیاستدان حزب اختلاف سے ہیں یا اقتدار سے، ہمارے لیے قابل احترام ہیں، ہمارے لیے سب برابری کا درجہ رکھتے ہیں اور ہم نے کسی کوترجیح نہیں دی۔جاوید اقبال نے کہا کہ حزب اختلاف تھوڑا باذوق بنے، نیب کو کم از کم منشا بم تو نہ کہیں، نیب کبھی منشا بم تھا نہ ہوگا،نیب ہائیڈروجن یا نائیٹروجن بم ضرور ہے جو بدعنوانی کے خاتمے کے لیے آیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کسی ہاؤسنگ سوسائٹی نے عوام کے ساتھ زیادتی کی ہے تو وہ پیسہ واپس آئے گا۔ چیرمین نیب نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے خلاف نیب نے کیس لگا دیا ہے،نیب نے کسی کو این آر او دیا اور نہ ہی کسی این آراو کا حصہ ہے ‘ ، عمران خان نے خود ملک میں احتساب سب کیلئے نعرہ لگایا ‘نیب کو برا بھلا کہنے سے کچھ نہیں ہوگا،ملک میں شفاف احتساب ہورہاہے ‘ نیب کی کاروائیاں صرف پنجاب تک محدود نہیں، ملک میں یکساں احتساب ہورہا ہے ‘نیب کسی کے دباؤ میں نہیں آئیگا آئین وقانون کے مطابق کام کر یں گے۔
چیرمین نیب