ایس بی سی اے کے اعلٰی حکام کی سرپرستی میں شہر قائد میں بلڈر مافیا کا راج 

      ایس بی سی اے کے اعلٰی حکام کی سرپرستی میں شہر قائد میں بلڈر مافیا کا راج 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی(رپورٹ/ندیم آرائیں)شہر میں غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اپنے ہی بنائے ہوئے قوانین اور اعلیٰ عدلیہ کے احکامات ہوامیں اڑانے لگی،ایس بی سی ایکے اعلیٰ افسر نے شہر میں جاری غیر قانونی تعمیرات کرنے والوں کو کھلی چھوٹ دیتے ہوئے متعلقہ افسران کو اس جانب سے آنکھیں بند رکھنے اور  حوالے سے شہریوں کی تحریری شکایات کو ردی کی ٹوکری میں ڈال کر بلڈرز کو کام تیز کرنے کی ہدایات کردی، تفصیلات کے مطابق نارتھ ناظم آباد پلاٹ نمبرC-13,C-14 بلاک T پر غیر قانونی پیٹرول پمپ اور پلاٹ نمبر B-34 بلاک Rپر غیر قانونی شادی ہال کی تعمیرات تیزی سے جاری ہیں،  پلاٹ نمبر B-34 بلاک بلاک T پر غیر قانونی شادی ہال بنانے والے ٹھیکیدار نے روزنامہ پاکستان کو بتایا کہ ہمیں مالکان کی طرف سے ہدایت ہے کہ کوئی بھی پلاٹ پر آئے اسے کہو کہ ظفر احسن صاحب سے مل لے اس کے علاوہ کسی سے کوئی بات نہ کرنے کی ہدایت دی گئی ہیں،اس ضمن میں روزنامہ پاکستان نے ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ ایسے تو پورا شہر میرا نام لیتا ہے میں اس میں کیا کرسکتا ہوں،رہائشی علاقے میں غیر قانونی پیٹرول پمپ بننے کے حوالے سے ڈی جی ایس بی سی اے کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے بھی رہائشی علاقوں میں پیٹرول پمپ اور سی این جی پمپس ہیں کیا وہ نظر نہیں آئے جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ اب جو بن رہا ہے کیا اسے بننے دیا جائے ا س سوال کا ڈی جی ایس بی سی اے کوئی خاطر خواہ جواب نہ دے سکے،زرائع کے مطابق غیر قانونی پیٹرول پمپ کے مالک پولیس کے ایک اعلیٰ افسر ہیں،زرائع نے یہ بھی بتایا کہ ان دونوں پلاٹوں پر غیر قانونی تعمیرات کو نہ روکنے کے لیے ڈی جی ایس بی سی اے کے احکامات متعلقہ افسران کو پہنچادیے گئے ہیں جس کے بعد متعلقہ افسران ان پر قانونی کارروائی کرنے سے قاصر ہیں،ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ مذکورہ پلاٹس پر غیر قانونی تعمیرات رکوانے کے لیے ایک این جی او نے اینٹی کرپشن میں درخواست جمع کرادی ہے