سرمایہ کارکا اعتماد بحال کرنے کیلئے بزنس فرینڈلی پالیسیاں لاناہونگی،عبد الکریم کھوسہ

سرمایہ کارکا اعتماد بحال کرنے کیلئے بزنس فرینڈلی پالیسیاں لاناہونگی،عبد ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف سرمایہ کار اور سعودی عرب میں کنسٹرکشن کے کاروبار سے شہرت حاصل کرنیوالے سردار عبد الکریم کھوسہ پنجاب کی بیورو کریسی کے ہاتھوں خوار ہو گئے،ڈی جی خان میں تین سال قبل ایک ارب کی سرمایہ کاری سے شروع کی گئی غازی نیشنل انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ سائنسز یونیورسٹی تاحال آپریشنل نہ ہو سکی۔ تفصیلات کے مطابق سردار عبد الکریم خان کھوسہ نے سعودی عرب میں بزنس کیساتھ اپنے آبائی علاقے کے بچوں کیلئے معیاری تعلیمی ادارے بنائے اور بعد ازاں تین سال قبل ڈی جی خان میں طلباء طالبات کیلئے اعلیٰ معیار کی نجی یونیورسٹی”غازی نیشنل انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ سائنسز“قائم کرنے کیلئے اپناسرمایہ وطن لائے اور 51 کنال رقبہ خرید کر یونیورسٹی کی تعمیر شروع کر دی،اس دوران اْنہوں نے یونیورسٹی کے قیام کیلئے تمام تقاضے پورے کرنا شروع کر دیئے۔2018 ء میں یونیورسٹی کی تعمیر مکمل کرنے کے بعد سردار عبد الکریم خان کھوسہ نے سرکاری دفاتر کے چکر لگانا شروع کر دیئے تاہم ڈیڑھ سال گزرنے کے باوجود حائل رکاوٹیں دور نہ ہو سکیں،ڈی جی خان کے طلباء و طالبات اپنے ضلع میں قائم ہونے والی معیاری تعلیمی درسگاہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا خواب تا حال ادھورا ہے۔اس حوالے سے روزنامہ ”پاکستان“ سے گفتگو کرتے ہوئے سردار عبد الکریم کھوسہ نے کہا کہ حکومت کو ”بزنس فرینڈلی“ یا سرمایہ کار دوست ہونے کے زبانی دعوؤں کی بجائے ایسی قابل عمل پالیسیاں متعارف کرانا ہوں گی جو حقیقت میں اوور سیز پاکستانی سرمایہ کاروں کا اپنے وطن پر اعتماد بحال کرسکیں۔اْنہوں نے کہا کہ پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن نے گزشتہ سال اپریل میں یونیورسٹی کا دورہ کیا لیکن تاحال مجھے ایک لیٹر بھی نہیں دیا گیا،بیوروکریسی کی روایتی سست رفتاری کی وجہ سے ہزاروں بچوں کا ایک قیمتی سال بھی ضائع ہو چکا ہے۔اْنہوں نے کہا کہ میں نے بیورو کریسی کی روایتی سست روی پر وزیر اعظم سٹیزن پورٹل میں بھی درخواست دی لیکن اس کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
عبدالکریم کھوسہ

مزید :

صفحہ آخر -