چینی صوبے جیانگسوکا انوکھا اعزاز، 8کروڑ کی آبادی میں صرف 17افراد غریب

چینی صوبے جیانگسوکا انوکھا اعزاز، 8کروڑ کی آبادی میں صرف 17افراد غریب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بیجنگ(آئی این پی)آبادی کے لحاظ سے دنیا کے سب سے بڑے ملک چین نے گزشتہ چند سال سے غریبی مٹا پروگرام شروع کر رکھا ہے اور اس حوالے سے حکومت کا دعوی ہے کہ ملک سے غربت تقریبا ختم کی جا چکی ہے۔اگرچہ چین کی حکومت نے ملک بھر میں رہ جانے والے باقی غریب افراد کی تاحال حتمی فہرست جاری نہیں کی ہے تاہم حکومت کا دعوی ہے کہ اب کچھ لاکھ افراد ہی غربت کی زندگی گزار رہے ہیں۔چین کے کئی صوبے ایسے ہیں جو یہ اعلان کر چکے ہیں کہ ان کے ہاں اب کوئی بھی شخص غربت کی زندگی نہیں گزارتا تاہم چین کے مشرقی صوبے جیانگسو کی جانب سے حال ہی غریبوں کے حوالے سے کیے جانے والے اعلان نے سب کو حیران کردیا۔چینی اخبار ساتھ چائنا مارننگ پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق جیانگسو صوبے کی حکومت نے دعوی کیا ہے کہ ان کے صوبے کی 8 کروڑ آبادی میں صرف 17 افراد ہی ایسے ہیں جو غربت کی زندگی گزار رہے ہیں۔صوبائی حکومت کے مطابق غربت کی زندگی گزارنے والے مذکورہ 17 افراد کا تعلق 6 مختلف خاندانوں سے ہے جب کہ صوبے کے باقی تمام افراد اب غریب نہیں رہے۔صوبائی عہدیداروں نے دعوی کیا کہ سال 2019 میں غریبی مٹا اسکیم کے تحت تقریبا 21 لاکھ افراد غربت کی لکیر سے اوپر آئے اور اب وہ پہلے کے مقابلے دگنی سے بھی زیادہ آمدنی کما رہے ہیں۔چین میں سالانہ 331 ڈالر کمانے والے افراد کو غربت کی لکیر سے نیچے والی زندگی گزارنے والے افراد میں شمار کیا جاتا ہے اور جیانگسو صوبے کی حکومت کے مطابق اب ان کی 8 کروڑ آبادی میں محض 17 افراد اس فہرست میں شامل ہوتے ہیں۔حکومت کا دعوی ہے کہ سال 2019 میں غربت کی لکیر سے نکلنے والے تقریبا 21 لاکھ افراد اب سالانہ 864 امریکی ڈالر کما رہے ہیں۔چین کی مرکزی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق 2018 میں چین کی مجموعی آبادی میں سے ایک کروڑ 60 لاکھ افراد غربت کی لکیر سے اوپر آئے اور اب وہ خوشحال زندگی گزار رہے ہیں۔

مزید :

علاقائی -