DRAPمیں طلب کا الگ شعبہ قائم کیا جائے گا: وفاقی سیکرٹری صحت

DRAPمیں طلب کا الگ شعبہ قائم کیا جائے گا: وفاقی سیکرٹری صحت

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر)وفاقی سیکریٹری برائے ہیلتھ سروسز، ریگولیشن اینڈ کوارڈی نیشن ڈاکٹر اللہ بخش ملک نے کہا ہے کہ متبادل ادویہ بالعموم اور یونانی ادویہ بالخصوص زبردست صلاحیت رکھتی ہیں اگر انہیں صحیح طریقے پر استعمال کیا اور کرایا جائے تو بہتر صحت کے نتائج دے سکتی ہیں۔ اس لیے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں طب مشرقی (یونانی) کا الگ شعبہ قائم کیا جا رہا ہے۔ وہ گزشتہ روز بطور مہمان خصوصی ہمدرد پاکستان کے زیر اہتمام ”متبادل طریقہ علاج، ذمہ داریاں اور چیلنجز“ کے موضوع پر محترمہ سعدیہ راشد کی زیر صدارت منعقدہ پانچویں بین الاقوامی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے بیت الحکمہ آڈیٹوریم، ہمدرد یونی ورسٹی، مدینتہ الحکمہ، کراچی میں خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہید حکیم محمد سعید سے ان کی ذاتی واقفیت تھی جس کا آغاز 1983 میں ان سے پہلی ملاقات سے ہوا تھا۔ انہوں نے اس پورے عرصے میں حکیم محمد سعید کو ”مجسم پاکستان“ پایا، وہ اندر باہر ہر طرح سے مکمل پاکستانی تھے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ حکیم صاحب کا ادارہ ہمدرد اور طب مشرقی محترمہ سعدیہ راشد کی رہنمائی میں اچھی ترقی کر رہے ہیں۔ نیشنل کونسل فار طب کے صدر پروفیسر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری نے کہا کہ طب مغربی اور طب مشرقی دونوں بین الاقوامی کزن ہیں اس لیے حکماء اور ڈاکٹرز بھی ہیں۔ انہوں نے حکیموں اور طبیبوں کے اجتماع سے کہا کہ آپ کے لیے یہ خوشخبری ہے کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اسلام آباد میں طب مشرقی (یونانی) کا ایک ہسپتال قائم کیا جائے۔ انہوں نے نیشنل کونسل فار طب کے وڑن کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ روائتی اور نباتی ادویہ کے فروغ میں اس کونسل کو اہم کردار ادا کرنا ہے اور اسے ایسے ہی ترقی دینے میں مدد کرنی ہے جس طرح اسے چین، کوریا، بھارت اور دیگر جگہوں پر دی جا رہی ہے۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ روائتی اور نباتی ادویہ کے فروغ، مقبولیت اور لوگوں کا اسے قبول کرنے کا انحصار اس کی ادویہ کی اعلی کوالٹی پر ہے جو بہرصورت بہتر سے بہتر ہونی چاہیے۔ ہمدرد فا?نڈیشن پاکستان کی صدر محترمہ سعدیہ راشد نے کہا کہ انہیں خوشی ہوئی ہے کہ ڈاکٹر اللہ بخش ملک صاحب ہمدرد یونی ورسٹی، مدینتہ الحکمہ کا پہلی مرتبہ دورہ کر رہے ہیں اور اس امر پر مزید خوشی ہے کہ انہوں نے متبادل ادویہ کی اہمیت کو سمجھ لیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر اللہ بخش وفاقی قومی طبی پالیسی سے منسلک ہیں اور ”صحت سہولت پروگرام“ جیسے مفید منصوبوں کوبرائے کار لانے کی کوششوں کا اہم حصہ رہے ہیں۔ ہماری توقعات، خواہشات اور دعائیں ہمیشہ ایسی کوششوں کا حصہ رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دوائی پودوں اور خام جڑی بوٹیوں کا بڑا برآمد کنندہ ہے۔ اس خام قدرتی دولت کے سبب ملک کے پاس یہ صلاحیت موجود ہے کہ اگر اس خام مال سے دوائیاں اور صحت کیے سپلیمنٹس تیار کر کے باہر برآمد کیے جائیں تو ملک اربوں ڈالرز کا زرمبادلہ حاصل کر سکتا ہے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ اس ضمن میں نئے مواقع تلاش کیے جائیں جنہیں تلاش اور روبہ عمل لانے والے کچھ اشخاص اس کانفرنس میں بھی موجود ہیں۔ ہری پور یونی ورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر انوار الحسن گیلانی نے کہا کہ صحت عامہ میں نباتی ادویہ (ہربل میڈیسن) کو شامل کرنے اور اس سے استفادہ کرنے کا تصور پچیس سال پہلے حکیم محمد سعید نے پیش کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس کی ضرورت آج بہت زیادہ محسوس کی جا رہی ہے۔ یہ طریقہئ علاج کوالٹی پر یقین رکھتا ہے اور کوالٹی پر کوئی سمجھوتہ بھی نہیں ہونا چاہیے کیونکہ یہ کوالٹی ہے جو کسی بھی طریقہئ علاج کی بقا کا سامان کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نباتی ادویہ ہمارا ورثہ اور اثاثہ ہیں اور جہاں کہنہ امراض میں ایلوپیتھی ناکام ہو جاتی ہے وہاں یہ ادویہ کام کرتی ہیں۔ شہید حکیم محمد سعید کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکیم سعید کے علم ودانش کے اثرات کبھی ختم نہیں ہوسکتے ہم ان کی حکمت و دانش اور مشن کو آگے بڑھائیں گے۔ اسی طرح ہمیں حکیم بو علی سینا کو بھی فروغ دینا ہے وہ ہمارا عظیم ورثہ ہیں۔ اس موقع پر جنوبی افریقہ کے ابن سینا انسٹی ٹیوٹ اوف طب کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رشید بھیکا نے اپنے ویڈیو پیغام میں شہید حکیم محمد سعید کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ میرے اتالیق، مرشد اور اہل بصیرت کثیر الجہات شخصیت تھے جن کا طب پر علم بہت وسیع تھا، انہوں نے قدیم مسلم سائنسدانوں کی شخصیات اور ان کے کارناموں کو اجاگر کیا، طب یونانی کو ٹیکنالوجی سے متعارف کرایا اور بچوں کی تعلیم و تربیت کے لیے بہت کام کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ پوری توقع رکھتے ہیں کہ محترمہ سعدیہ راشد کی سربراہی میں ہمدرد نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں مزید کامیابی حاصل کرے گا۔ ہمدرد کے ڈائریکٹر ریسرچ اینڈ ڈولپمنٹ اور ایسوسی ایشن فار ایسٹرن میڈیسن کے صدر پروفیسر ڈاکٹر حکیم عبدالحنان نے طب کے حوالے سے شہید حکیم محمد سعید کے کارناموں اور خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئی عالمی ادارہ صحت سے طب کو بطور متبادل طریقہ ئ علاج تسلیم کرانا حکیم صاحب کا ایک بڑا کارنامہ ہے۔ 

مزید :

صفحہ اول -