ایران امریکہ کشیدگی میں افغان طالبان کا موقف بھی آگیا
نیویارک(آئی این پی)طالبان نے کہا ہے امریکہ اور ایران کے درمیان بڑھتی عسکری کشیدگی سے ان کے اور واشنگٹن کے درمیان ہونیوا لے مذاکرات متاثر ہونے کا امکان نہیں۔امریکی خبررساں ادارے وائس آف امریکہ نے رپورٹ کہا ہے کہ طالبان کا یہ بیان اس واقعے کے بعد پہلا باضابطہ ردعمل ہے، جس سے ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی میں شدت آگئی تھی۔
واضح رہے امریکہ نے 3 جنوری کو بغد اد ایئرپورٹ کے قریب ایک فضائی حملے میں ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی سمیت دیگر افرا د کو شہید کردیا تھا، جس کے بعد ایران نے امریکہ سے بدلہ لیتے ہوئے عراق میں امریکی و اتحادی فورسز کے زیراثر 2 فوجی اڈوں پر درجن سے زائد بیلسٹک میزائل داغے تھے۔ایران نے اس حملے میں 80 امریکیوں کی ہلاکت کا دعوی کیا تھا جبکہ امریکہ نے اس دعوی کو مسترد کر تے ہوئے کہا تھا کہ تمام امریکی محفوظ ہیں۔
اس واقعے کے بعد خطے میں بڑھتی کشیدگی پر یہ خدشہ پیدا ہوگیا تھا کہ کہیں اس کا اثر ا مر یکہ اور طا لبان کے درمیان ہونیوالے اس مذاکرات پر نہیں پڑے جوافغانستان میں 18 سالہ طویل جنگ کے خاتمے کیلئے ہورہے ہیں۔تاہم اب اس پر طالبان نے باضابطہ بیان دیا ہے اور ان کی مذاکراتی ٹیم کی نمائندگی کرنیوالے سہیل شاہین نے کہا امریکہ کیساتھ گزشتہ ایک سال سے زائد عرصے سے بات چیت کے بعد دونوں فریقین 18 سالہ افغان(تنازع)کے بعد امن معاہدے پر دستخط کے قریب پہنچے ہیں۔