”اسلامی نظریاتی کونسل کو ہونا ہی نہیں چاہئے تھا“تجزیہ کار افتخار احمد نے انتہائی اہم نقطہ بیان کردیا

”اسلامی نظریاتی کونسل کو ہونا ہی نہیں چاہئے تھا“تجزیہ کار افتخار احمد نے ...
”اسلامی نظریاتی کونسل کو ہونا ہی نہیں چاہئے تھا“تجزیہ کار افتخار احمد نے انتہائی اہم نقطہ بیان کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن)تجزیہ کار افتخار احمد نے کہاہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کوہونانہیں چاہئے تھا کیونکہ کبھی بھی اس کی سفارشات پر قومی اسمبلی میں بحث نہیں کی گئی ۔
نجی نیوز چینل 92نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے افتخار احمد نے کہا کہ حکومت بجلی کی مد میں پیسہ لوٹ کر کدھر لے جارہی ہے اور کہہ رہی ہے کہ ہم سبسڈی دے رہے ہیں ؟ یہ سبسڈی ملوں والوں اور صنعتکاروں کودے رہے ہیں ، غریب عوام کوسبسڈی نہیں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت یہ بحث ہے کہ سبسڈی کہاں جارہی ہے اور کس کودی جارہی ہے ؟ انہوں نے کہا کہ یہ جو نیاپاکستان ہے بدلتا ہو ا یہ کیا ہے ؟ پرانے منصوبوں پر نئی تختیاں لگانے سے بات نہیں بنتی یا چند لوگوں کو رات کی روٹی کھلانے سے بات نہیں بنتی ، یہ بہت بڑا ملک ہے جس کی آبادی 22کروڑ ہے ۔
افتخار احمد کا کہنا تھا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کوہونانہیں چاہئے تھا کیونکہ کبھی بھی اس کی سفارشات پر قومی اسمبلی میں بحث نہیں کی گئی ، مزا تو یہ ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے جو نقاط اٹھائے ہیں ،ا ن پر قومی اسمبلی میں بحث ہو اور تحریک انصاف کے لوگ ثابت کریں کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے جونقاط اٹھائے ہیں یہ غلط ہیں بجائے اس کے یہ کہناشروع کردیاجائے کہ اس پرکروڑوں روپے خرچ آتے ہیں۔ اسلامی نظریاتی کونسل اگر بے معنی ہے تو اس کوختم کردیناچاہئے اور اگر اس کی سفارشات قومی اسمبلی میں آتی ہیں تو پھر ان پر بحث ہونی چاہئے ۔