غیر قانونی چھاپے مارے جار ہے ہیں، کیا پولیس شہریوں کو زندہ رہنے کا حق دے رہی ہے؟ لاہو ر ہائیکورٹ
لاہور(نامہ نگارخصوصی) لاہور ہائی کورٹ نے قراردیاہے کہ پولیس کی کارکردگی یہ ہے کہ گھروں میں غیر قانونی چھاپے ماررہی ہے،عدالت پوچھتی ہے کیا پولیس شہریوں کو زندہ رہنے کا حق دے رہی ہے؟ کیا اس طرع کی لسٹیں شائع کی جا سکتی ہیں، جسٹس عالیہ نیلم نے یہ ریمارکس لاہور کے ٹاپ ٹین بدمعاشوں کی فہرست کیخلاف دائر درخواست کی سماعت کے دوران دیئے۔پولیس کی طرف سے اس لسٹ سے اظہار لاتعلقی کیا گیاتو فاضل جج نے چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 13جنوری کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا،فاضل جج نے سرکاری وکیل کومخاطب کرکے کہا کیا پولیس کو اس طرع ریڈ کرنے کا اختیار ہے، آپ لوگوں نے ٹاپ ٹین کی لسٹ بنائی،مگر نام 20 دے دیئے،کیا میڈیا کو بلا کر پولیس کارکردگی کے بارے میں پوچھا جائے، عدالت نے مزید کہا پولیس کی اس کارکردگی پر چیف سیکر ٹری یا آئی جی پنجاب پولیس کو بلا کرپوچھاجائے گا۔یہ درخواستیں خواجہ عقیل احمد عرف گوگی بٹ، ٹیپو ٹرکاں ولا اور منشاء بم کی طرف سے دائر کی گئی ہیں، جس میں کہاگیاہے ان کیخلاف بدمعاشی اوربھتہ کا کوئی مقدمہ درج نہیں، وہ پہلے سے موجودمقدمات میں بری ہوچکے ہیں، پو لیس کی جانب سے ان کے نام ٹاپ ٹین بدمعاشوں میں شامل کئے گئے ہیں،یہ فہرست آئین کے بھی منافی ہے اسے کالعدم کیا جائے،گوگی بٹ کی طرف سے عدالت کو بتایا گیا ا ن کیخلاف مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں،پہلے بھی مقدمات کے باعث انتظامیہ کی جانب سے نظر بند کیا گیا،2013ء میں عدالت نے نظربندی کے احکامات کو کالعدم قرار دیدیاتھا۔عدالت کو بتایا گیا یہ فہرست پولیس نے جاری نہیں کی بلکہ حکومت کی طرف سے جاری کی گئی ہے،عدالت نے چیف سیکرٹری میجر (ر)اعظم سلیمان اور آئی جی شعیب دستگیر کو طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 13 جنوری پرملتوی کردی۔
زندہ رہنے کا حق