ہماری پالیسیاں زمینی حقائق سے مطابقت نہیں رکھتیں،ٹیکس بار
لاہور(این این آئی)لاہور ٹیکس بار ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس 2024میں بہت سے قانونی سقم موجود ہیں جنہیں اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورتی نشستیں کر کے دور کرنے کی ضرورت ہے،ٹیکس نظام میں خرابی اور محصولات میں کمی کا اصل المیہ یہ ہے کہ ہماری پالیسیاں زمینی حقائق سے مطابقت نہیں رکھتیں اور ہمارے مزاج کے برعکس قوانین اور پالیسیاں ہیں۔ان خیالات کا اظہار بار ایسوسی ایشن کے صدر شہباز صدیق،نائب صدر میاں محمد زاہد،جنرل سیکرٹری انیب اختر انصاری،فنانس سیکرٹری حسن یوسف اورجوائنٹ سیکرٹری احمد رضا نے انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس 2024اور سیکشن 147 ایڈوانس ٹیکس پرسیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر پاکستان ٹیکس بار کے سینئرنائب صدر فاروق مجید،نائب صدر طاہر بشیر مغل،سابق جنرل سیکرٹری پاکستان ٹیکس بار چودھری قمرالزمان،رانا کاشف ولایت۔محمد آصف راناسمیت ٹیکس بار ممبران کی کثیر تعداد موجود تھی۔سیمینار میں محمد ندیم بٹ،محمد آصف رانا،ریحان سرور نے خصوصی خطاب میں ایڈوانس ٹیکس کے سیکشن 147اور انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس 2024پر بریفنگ دی۔
مقررین نے کہاکہ ترقی یافتہ ممالک کی ترقی کا راز ٹیکسز گروتھ ہے،وہاں پر ٹیکس کا پیسہ عوام پر ہی خرچ ہوتا ہے اور عوام کی منشا ء کے مطابق ہی قوانین اورپالیسیاں بنتے ہیں جبکہ ہمارے ہاں سب کچھ اس کے برعکس ہے۔سیمینار میں سوالات وجوابات کا سیشن ہوا اورآخر میں مہمانوں میں شیلڈ زاورسرٹیفکیٹس تقسیم کیے گئے۔