جوبائیڈن نے اپنی مدت ختم ہونے سے پہلے تقریباً 10 لاکھ تارکین کو ملک بدری سے بچا لیا

جوبائیڈن نے اپنی مدت ختم ہونے سے پہلے تقریباً 10 لاکھ تارکین کو ملک بدری سے ...
جوبائیڈن نے اپنی مدت ختم ہونے سے پہلے تقریباً 10 لاکھ تارکین کو ملک بدری سے بچا لیا
سورس: Facebook

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ کے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے 10 لاکھ  کے قریب تارکین وطن کے لیے "ٹیمپریری پروٹیکٹڈ سٹیٹس" (ٹی پی ایس) کی مدت میں 18 ماہ کی توسیع کر دی۔ حکومت کے اس اقدام نے تارکین کو  ملک بدری سے عارضی تحفظ اور ورک پرمٹ تک رسائی فراہم کی ہے۔ یہ اعلان ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری سے چند دن پہلے کیا گیا، جسے ممکنہ طور پر ان کے امیگریشن کے سخت اقدامات کو روکنے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔  یہ اقدام وینزویلا، ایل سلواڈور، یوکرین، اور سوڈان کے ان افراد کے لیے ایک حفاظتی دیوار کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جو پہلے سے اس پروگرام کے تحت امریکہ میں مقیم ہیں۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق ٹیمپریری پروٹیکٹڈ سٹیٹس ایک ایسا پروگرام ہے جو غیر ملکیوں کو ان کے آبائی ممالک میں سیاسی بحران، قدرتی آفات یا مسلح تنازعات کی وجہ سے ملک بدری سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔ بائیڈن انتظامیہ کے تحت اس پروگرام کو وسعت دی گئی ہے، اور اب 17 ممالک کے 10 لاکھ سے زائد افراد اس سے مستفید ہو رہے ہیں۔

وہ ممالک جن کے شہری ٹی پی ایس سے فائدہ اٹھائیں گے:

وینزویلا:
6لاکھ  سے زائد وینزویلی باشندے اس توسیع سے فائدہ اٹھائیں گے، جس کی وجہ وینزویلا میں جاری سیاسی اور اقتصادی بحران کو قرار دیا گیا ہے۔
ایل سلواڈور:
2 لاکھ 30 ہزار سے زائد افراد جو 2001 میں زلزلوں کے بعد اس پروگرام کے تحت تحفظ حاصل کر چکے تھے، مزید 18 ماہ تک محفوظ رہیں گے۔
یوکرین:
1 لاکھ یوکرینی باشندے بھی اس توسیع سے مستفید ہوں گے، جو خطے میں جاری تنازع کی بنیاد پر دی گئی ہے۔
سوڈان:
1900 سوڈانی افراد کو بھی اس توسیع سے فائدہ پہنچے گا۔
یہ اقدام بائیڈن انتظامیہ کا ایک حکمت عملی پر مبنی فیصلہ سمجھا جا رہا ہے تاکہ ٹرمپ انتظامیہ کے ممکنہ سخت امیگریشن اقدامات کو ناکام بنایا جا سکے۔ تاہم ریپبلکنز نے اس پروگرام پر تنقید کی ہے اور اسے غیر قانونی مہاجرت کی ترغیب قرار دیا ہے۔ ٹی پی ایس پروگرام 1990 میں صدر جارج ایچ ڈبلیو بش کے تحت قائم کیا گیا تھا، اور اسے سیاسی بحران یا قدرتی آفات کی وجہ سے متاثرہ افراد کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔