وہ چیز جس کی وجہ سے  ڈائنوسارز دوبارہ زمین پر آ سکتے ہیں، ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

Jan 11, 2025 | 09:35 PM

ایڈنبرا (ڈیلی پاکستان آن لائن) سکاٹ لینڈ کی یونیورسٹی آف سینٹ اینڈریوز کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بڑھتے ہوئے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کی وجہ سے ڈائنوسارز دوبارہ زمین پر لوٹ سکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق تقریباً 294 ملین سال پہلے آتش فشاؤں کے  دھماکوں کے باعث کاربن ڈائی آکسائیڈ کی سطح میں اضافہ ہوا جس نے زمین کو گرم کیا اور ڈائنوسارز کی افزائش  میں اہم کردار ادا کیا۔

ڈیلی سٹار کے مطابق ڈاکٹر ہانا جُریکووا نے کہا "کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج نے زمین کو گرم کیا اور سمندروں کی  سطح بڑھی ۔ اگر آج کے ماحولیاتی تبدیلی کے حالات کو کنٹرول نہ کیا گیا تو مستقبل میں بھی یہی اثرات ہو سکتے ہیں۔"

ماہرین نے 335 سے 294 ملین سال پرانے فوسلز کے کیمیائی تجزیے سے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے ۔ ان فوسلز میں موجود براکیوپوڈ شیلز کے نشانات نے ثابت کیا کہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کی سطح زمین کے گرم یا سرد ہونے میں بنیادی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ تحقیق "نیچر جیو سائنس" نامی جرنل میں شائع ہوئی ہے  جس میں بتایا گیا کہ 294 ملین سال پہلے آتش فشاؤں کے  دھماکوں نے زمین کی برف کو پگھلا کر بڑے پیمانے پر حرارت پیدا کی۔

ڈائنوسارز تقریباً 165 ملین سال تک زمین پر موجود رہے اور پھر 66 ملین سال پہلے اچانک ایک "تباہ کن واقعے" کے باعث معدوم ہو گئے۔ ماہرین کے مطابق  یہ واقعہ یا تو کسی بڑے شہابِ ثاقب کے زمین سے ٹکرانے کی وجہ سے ہوا یا ایک اور آتش فشانی سلسلے کے باعث پیش آیا۔ ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ اگر ماحولیاتی تبدیلی کو کنٹرول نہ کیا گیا تو زمین کی موجودہ حالت ڈائنوسارز کی واپسی کا سبب بن سکتی ہے۔

مزیدخبریں