13جولائی یوم تجدید عہد ،شہدا کی قربانیوں کی پاسبانی کرتے رہے گے ،میرواعظ
سرینگر(جی این آئی)میرواعظ عمر فاروق کی قیادت والی حریت کانفرنس نے 13جولائی1931 کے شہدا کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس عزم کو دہرایا گیا کہ یہ دن ہمارے لئے یوم تجدید عہد کی حیثیت رکھتا ہے اور اہل ریاست حق پر مبنی اس خون آلود تحریک آزادی کو منطقی انجام سے ہمکنار کرنے کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور حریت کانفرنس جملہ شہدائے کشمیر کی شاندار قربانیوں کی پاسبانی کرتی رہے گی ۔ حریت کانفرنس (ع)کی ایگزیکٹیو کونسل کا ایک اہم اجلاس صدر دفتر راجباغ پر چیرمین میرواعظ ڈاکٹر محمد عمر فاروق کی صدارت میں منعقد ہوا۔اجلاس میںپروفیسر عبدالغنی بٹ ،آغا سید حسن الموسوی الصفوی،بلال غنی لون،مسرور عباس انصاری، مختار احمد وازہ اور محمد مصدق عادل نے شرکت کی جبکہ شبیر احمد شاہ ایک بار پھر اجلاس سے غیر حاضر رہے۔حریت ترجمان کے اجلاس میں13جولائی کے حوالے سے ایک مفصل عوامی پروگرام تشکیل دیا گیا جس کے مطابق جمعہ 13جولائی کو مکمل ہڑتال کی جا ئے گی اور حریت کانفرنس کے چیرمین میرواعظ ڈاکٹر محمد عمر فاروق ایک بڑے عوامی جلوس کی قیادت کرتے ہوئے مرکزی جامع مسجد سرینگر سے برآمد ہو کر مزار شہدا خواجہ بارار کی طرف روانہ ہونگے . پروفیسر عبدالغنی بٹ اور بلال غنی لون اپنے اپنے تنظیمی ہیڈکوارٹر سے مزار شہدا کی طرف نکلیں گے ۔ اسی طرح آغا سید حسن کی قیادت میں حسن آباد سرینگر سے اور مسرور عباس انصاری کی قیادت میں چھتہ بل سرینگر سے جلوس برآمد ہونگے۔ مختار احمد وازہ اسلام آباد(اننت ناگ) میں اور محمد مصدق عادل سوپور میں جلوس کی قیادت کریں گے اور مقامی سطح پر1931 کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کریں گے ۔ حریت کانفرنس کے دیگر زعما ریاست کے مختلف ضلعی صدر مقامات پر شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے منعقدہ تقریبات میں شرکت کریں گے ۔ترجمان کے مطابق اجلاس میںرواں سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور حریت کانفرنس کو متحرک اور منظم بنانے کے لئے تدابیر پر بھی غوروغوض ہوا اور طے پایا کہ اس ضمن میں منگل کے مجوزہ مشترکہ اجلاس میں چیرمین جملہ اراکین کو اعتماد میں لیں گے ۔ اجلاس میں حریت کے حالیہ دورہ دہلی کے دوران پاکستانی خارجہ سیکریٹری اور پاکستان کے ہائی کمیشنر اور ان کے ساتھ اراکین وفد کے ساتھ ملاقات اور حریت کانفرنس کی ایگزیکٹیو کونسل کے اراکین کی طرف سے مسئلہ کشمیر پر کی گئی ۔بات چیت کو نہایت اہم سود مند اور تعمیری قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ حریت کانفرنس کے نمائندہ کردار کو تسلیم کرتے ہوئے دورہ پاکستان کی جو دعوت دی گئی ہے ،وہ اطمینان بخش ہے اور محسوس کیا گیا کہ مذاکراتی عمل میں کشمیریوں کی نمائندگی کو نہ صرف ضروری سمجھا جا رہا بلکہ مذاکراتی عمل کی نتیجہ خیزی اور اعتباریت قائم کرنے کی کوششیں کی جار ہی ہیں ۔ اس سلسلے میں فیصلہ کیاگیا کہ حریت کانفرنس اپنے دورہ پاکستان سے قبل عوام کو اعتماد میں لینے کے لئے مختلف پروگرام تشکیل دیگی، سیول سوسائٹی اور زندگی کے مختلف شعبوں کے ساتھ تعلق رکھنے والے حضرات اور اداروں کے ساتھ بھی ایک مشاورتی عمل شروع کیا جائے گا۔