مقبوضہ کشمیر : بھارتی فوجیوںنے کریک ڈاﺅن دوبارہ شروع کردیا

مقبوضہ کشمیر : بھارتی فوجیوںنے کریک ڈاﺅن دوبارہ شروع کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


سرینگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں کولگام اورپلوامہ کے اضلاع میں چند روز قبل دو الگ الگ حملوں میں ایک بھاتی فوجی اور دو پولیس اہلکاروں کے قتل کے بعد بھارتی فوجیوں نے سرینگر شہراور وادی کے دیگر قصبہ جات میں نام نہاد سیکورٹی کے نام پر مسافروں کی تلاشی کی کارروائیوں اور کریک ڈاﺅنز کا سلسلہ دوبارہ شروع کردیا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار سرینگر جموںہائی وے پر کئی مقامات پر رکاوٹیں کھڑی کر کے مسافروں کی تلاشیاں لے رہے ہیں جبکہ پلوامہ ، اسلام آباد ، کولگام اور شوپیاںمیں رات کے وقت چھاپوں کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے ۔ پنتھہ چھوک پر تلاشی کیلئے ایک چوکی قائم کی گئی ہے اور اس چوکی سے کھنہ بل تک پانچ مقامات پر گاڑیوں خاص طورپر چھوٹی گاڑیوں کی تلاشی لی جاتی ہے ۔ محکمہ باغبانی کے ایک ملازم نذیر احمد نے صحافیوں کو بتایا کہ مسافروں کو گاڑیوں سے اتار کر ان کی تلاشی لی جاتی ہے اور صورتحال نوے کی دہائی سے مختلف نہیں ہے ۔ پلوامہ کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ فوجی اور پولیس اہلکاروںکے مشترکہ دستے گورنمنٹ ڈگری کالج کے قریب گاڑیوں کی تلاشیاں لے رہے ہیں ۔ انھوںنے بتایا کہ پلوامہ ، شوپیاں ، کولگام اور اسلام آباد میں بھی کئی مقامات پر تلاشی کا سلسلہ جاری ہے ۔ پیر سے سرینگر میں نام نہاد سیکورٹی مذید سخت کردی گئی ہے اور شہر میں تلاشیاں لی جاتی رہیں ۔ سرینگر شہر کے داخلی اور خارجی مقامات پر گاڑیوں کی تلاشیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔ بھارتی فوجیوںنے بارہمولہ ، سوپور ، پٹن ، کپواڑہ ، بانڈی پورہ اور ہندواڑہ میں بھی لوگوں کی تلاشیاں لیں اور ان کے شناختی کارڈ چیک کئے۔ادھر پامپور کے علاقے Kadlabalکے دکانداروں نے صحافیوں کو بتایا کہ علاقے میں ایک بھارتی فوجی کے قتل کے بعد فوجی انہیں دکانیں کھولنے سے روک رہے ہیں اور ادویات کی دکانوں کو کھولنے کی بھی اجازت نہیں ہے ۔ انھوںنے کہاکہ فوجی اہلکار نے کانداروں کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے اپنی دکانیں اور تجارتی مراکز کھلے تو انہیں سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا ۔

مزید :

عالمی منظر -