بیرون شہر سے آنے والے نائب تحصیلدار ریونیو پر یکٹس سے پریشان ، 6 بیمار پڑگئے

بیرون شہر سے آنے والے نائب تحصیلدار ریونیو پر یکٹس سے پریشان ، 6 بیمار پڑگئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (عامر بٹ سے) ضلع قصور شیخوپورہ اور ننکانہ صاحب سے آنیوالے نائب تحصیلداروں کے لیے ضلع لاہور میں ریونیو کی پریکٹس عذاب بن گئی۔ مون سون، پرائس کنٹرول، نئے پارکس، قبرستان آشیانہ اور پرچہ رجسٹری سمیت دیگر ڈیوٹیوں کے ساتھ ساتھ عدالتوں اینٹی کرپشن اور محکمہ پولیس میں بار بار ریکارڈ پیش کرنے کی وجہ سے نائب تحصیلدار پریشان حال میں 6 سے زائد نائب تحصیلدار نیند پوری نہ ہونے اور اضافی کام کی ٹینشن کے باعث بیمار ہوچکے ہیں۔ مزیر معلوم ہوا ہے کہ ضلع قصور، شیخوپورہ اور ننکانہ صاحب سے ٹرانسفر ہوکر ضلع لاہور میں تعینات ہونے والے نائب تحصیلداروں کی ضلع لاہور میں ریونیو کے حوالے سے کروائی جانے والی پریکٹس نے ان کا سکون برباد کردیا ہے اور اس وقت بھی ایک ہی وقت میں تمام تھانوں گوئیوں میں تعینات ہونے والے نئے نائب تحصیلداروں سے جہاں پرائس کنٹرول اور اتوار بازاروں کی نگرانی کا کام لیاجارہا ہے۔ وہاں مون سون کی بارشوں سے قبل اورسیلاب کے خطرے کے پیش نظر راوی اور دیگر کیمپ لگاکر بیٹھنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے اور اس وقت 20سے زائد کیمپ لگاکر نئے نائب تحصیلدار ڈیوٹی دینے میں مصروف ہیں۔ اس کے علاوہ ضلع لاہور میں ایک ہزار پارکس کو آباد کرنے کیلئے بھی خوب بھاگ دوڑ کررہے ہیں۔ مزید انکشاف ہورہا ہے کہ لاہور میں ئے بنائے جانے والے قبرستانوں کیلئے بھی ان کو ذمہ داری دی گئی ہے جس کے باعث سخت گرمی میں ریونیو افسران اپنی اپنی قانون گواہوں پیمائش کرنے میں مصروف ہیں۔ آشیانہ ہاﺅسنگ سکیموں کے حوالے سے سروے کرنے اور ریکارڈ اپ گریڈ رکھنے کی ہدایت بھی کی ہے جبکہ بورڈ آف ریونیو کی ہدایات کے مطابق پرچہ رجسٹروں قانون کے مطابق درج کیے جانے والے انتقالات کی تفصیلات بھی فراہم کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ عدالتوں میں زیر سماعت ریونیو کے کیسز میں ریکارڈ پیش کرنے کے علاوہ محکمہ اینٹی کرپشن اور محکمہ پولیس کے علاوہ افسران کو بھی مختلف مقدمات اور انکوائریوں میں ریکارڈ پیش کرنے کی ذمہ داری بھی ان پر عائد ہے۔ جبکہ زیادہ تر نائب تحصیلداروں کو ابھی تک ضلع لاہور کے متنازعہ موضع جات کی اصلیت معلوم نہ ہونے کے باعث ریکارڈ کی درستگی کرنے اور ریکارڈ کو اپ گریڈ کرنے میں بھی شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ دوسری جانب سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو شیخ سعید کی ہدایات پر کمشنر لاہور نے جمع بندیوں کا ریکارڈ اپ گریڈ کرنے کیلئے بھی انھی نائب تحصیلداروں کو ٹارگٹ دیے ہیں اور پروجیکٹ مینجر یونٹ ادارے میں ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کروانے کے حوالے سے بھی متعدد میٹنگوںمیں مصروف ہیں۔ ان خیالات میں 6 سے زائد نائب تحصیلدار نیند پوری نہ ہونے کے باعث بیمار ہوچکے ہیں۔ وہاں اعلیٰ افسران کی جانب سے جلد از جلد کام کو مکمل کرنے کیلئے ڈالے جانے والے دباﺅ کے باعث نائب تحصیلداران شدید پریشان ہیں۔ مزید معلوم ہوا ہے کہ ان نائب تحصیلداروں کو ضلع لاہور میں نہ گھروں کی سہولت میسر ہے اور نہ ہی ٹرانسپورٹ جس کی وجہ سے ہر افسر اپنے ضلع سے لاہور میں داخل ہوتے ہوئے 2 گھنٹوں کے طویل سفر بھی ان ریونیو افسران کے لیے وبال جان بن چکا ہے۔