ڈرون حملے پاک امریکہ شراکت داروں کیلئے چیلنج ہیں، شیری رحمٰن
واشنگٹن /کراچی (این این آئی)امریکہ میں پاکستان کی سفیر شیری رحمن نے کہا ہے کہ ڈرون حملے پاک امریکہ شراکت داری کیلئے چیلنج ہیں ¾پاکستان دہشت گردی کی جنگ میں اپنا کردار ادا کررہا ہے اور کرتا رہے گاامریکی ٹی وی کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ڈرون حملے عالمی قوانین ،انسانی حقوق اور پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہیں. ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سلالہ واقعے پر امریکی معافی کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تعمیری مذاکرات کی راہ ہموار ہوئی ، سلالہ واقعے پر معافی کے بعد نیٹو سپلائی کی اجازت دی ، ڈرون حملوں کی نہیں شیری رحمن کا کہنا تھا کہ ڈرون حملے اہداف کے حصول کی کوششوں کو نقصان پہنچاتے ہیں، ان سے شدت پسندی بڑھتی ہے اور پاکستانیوں کی اکثریت بجا طور پر ڈرون حملوں کو جارحیت سمجھتی ہے انہوںنے کہاکہ سلالہ حملے میں فوجیوں کی شہادت پر پاکستانیوں کو دکھ اور رنج تھا۔ پاکستان دہشت گردی کی اس جنگ میں اپنا کردار ادا کررہا ہے اور کرتا رہے گا۔ شیری رحمن کا کہنا تھا کہ 2011 ءسے پہلے پاکستان میں ایک بھی خود کش حملہ نہیں ہوا تھا۔ پاکستان یہ کہتا آیا ہے کہ امریکہ پاکستانی علاقوں پر ڈرون حملے کرکے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ ڈاکٹر شکیل آفریدی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں شیری رحمن نے کہا کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کے تعلقات پاکستان مخالف قوتوں سے تھے اور وہ پاکستان کیخلاف مختلف قسم کی کارروائیوں میں ملوث پایا گیا ہے۔