سرکاری رہائش گا ہ خالی نہ کرنے پر : سابق آئی جی پولیس رانا مقبول سے قواعد و ضوابط سے ہٹ کر جرمانہ وصول کرنے کا حکم
لاہور (شہباز اکمل جندران)پنجاب حکومت نے سرکاری رھائشگاہ خالی نہ کرنے پر سابق آئی جی پولیس رانا مقبول کو قواعد وضوابط سے ہٹ کر جرمانہ کرنے اور ڈی سی او لاہور کو ان سے جرمانہ وصول کرنے کا حکم دیدیا ہے،جبکہ صوبائی حکومت ےکم جولائی 2011سے 30جون 2012تک اےک سال کے عرصہ کے دوارن سر کاری رہائش گاہوں پر قابض 30سے زائد حاضر سروس اوررےٹا ئرڈ بےور و کر ےٹس سے رہائشےں خالی کرا نے مےں کامےاب ہو ئی ۔مذکورہ افسران کئی برسوں سے صوبے سے باہر ٹرانسفر ہونے یا رےٹائرڈ ہونے کے باوجود سرکاری گھر وں پر قابضتھے۔مذکورہ افسران مےں سے بعض اےسے تھے جن سے مکان خالی کرا نے کے لئے پولےس سے بھی مدد طلب کی گئی۔جبکہ بعض کے بجلی کے کنکشن کاٹ دئےے گئے ، معلوم ہوا ہے کہ پنجاب حکومت نے یکم جولائی 2011سے 30جون 2012تک 30سے زائد مختلف حاضر سروس اور ریٹا ئرڈ سرکاری افسروں سے سرکاری گھر خالی کروائے، یہ بیورکریٹس پنجاب سے تبدیل ہونے یا پھر کئی برسوں سے ریٹائرڈ ہونے کے باوجود سرکاری گھر خالی نہیں کررہے تھے،۔پنجاب حکومت کی جانب سے ان افسران کو رہائش گاہےں خالی کر نے بارے متعدد بار نوٹسز بھجوائے گئے ۔لےکن انہوں نے رہائشوں کا خالی نہ کےا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں سال کے دوران جن افسران سے سر کاری رہائش گاہےں زبردستی خالی کرا وا ئی گئےں ۔ان مےں سے بعض جگہوں پر حکومت کو پولےس کی مدد لےنا پڑی۔اےسے بھی واقعات رونما ہو ئے کہ رےٹائرڈ بےورو کرےٹس سے رہائش گاہےں خالی کرا وا نے کے لئے ان کے بجلی کے کنکشن کاٹ دئےے گئے۔ےکم جولائی 2011سے 30جون 2012تک جن حاضر سروس اور رےٹائرڈ بےور و کر ےٹس سے سر کاری رہائش گاہےں زبردستی خالی کرا ئی گئےں ۔ان مےںفیڈرل سیکرٹری جاوید احمد ،سعیداحمد ، فلائیٹ لیفٹیننٹ جنیداقبال ، ریٹائرڈ سیکرٹری محمد طارق محمود، شعیب بن عزیز، صلاح الدین احمد نیازی ، سہیل مسعود، فیاض احمد، سےنئر بےو رو کرےٹ اےم ڈی دانش سکول ےوسف کمال سے سر کاری رہائش گاہ خالی کرا ئی گئی۔ممبر پنجاب پبلک سروس کمےشن طارق محمود،سےنئر بےورو کرےٹ اےوب ملک، سابق آئی جی پولےس ممبر پنجاب پبلک سروس کمےشن احمد نسےم، سابق وزےر اعلی پنجاب کے پر نسپل سےکر ٹری جی اےم سکندر،سابق سےکر ٹری ہےلتھ اسماعےل قرےشی،سابق سی سی پی او لاہور پروےز راٹھور،سابق ممبر پنجاب پبلک سروس کمےشن طارق اےوب، ممبر پی اےس ٹی اعجاز علی ،ممبر پی اےس ٹی سےد محمد حامد۔ اس کے علاوہ سابق چےف سےکر ٹری نجےب اللہ ملک،سابق سےکر ٹری جاوےد نثار احمد، سابق آئی جی پولےس طارق سلےم ڈوگر، سابق سےکر ٹری توقےر احمد،سابق سےکر ٹری سہےل مسعود، سابق وزےر اعظم کے پر نسپل سےکر ٹری انفارمےشن تےمور عظمت عثمان، اور سابق کمشنر لاہور شہزاد حسن پروےز کے نام شامل ہیں،دوسری طرف پنجاب حکومت نے سرکاری رھائش گاہوں پر غیر قانونی طورپر قابض سابق آئی جی پولیس رانا مقبول کو قواعد سے ہٹ کر خصوصی جرمانہ کرتے ہوئے ڈی سی او لاہور کو حکم دیا ہے کہ لینڈ ریونیوایکٹ 1967کے تحت رانا مقبول سے ماہانہ ایک لاکھ 76ہزار روپے کی شرح سے جرمانے کے ساتھ سرکاری گھر کا کرایہ وصول کیا جائے ، پنجاب حکومت کی الاٹمنٹ پالیسی 2009کے تحت سرکاری گھر خالی نہ کرنے یا ٹرانسفر اور ریٹائرمنٹ کے باوجود مقررکردہ مدت کے بعد بھی سرکاری گھر پر قابض رہتے والے سرکاری ملازم سے اس کی تنخواہ یا ریٹائرمنٹ کی صورت آخری بنیادی تنخواہ کے سے ماہانہ 60فیصد بطورپر تعزیری جرمانہ وصول کیا جاسکتا ہے لیکن رانا مقبول کی آخری بنیادی تنخواہ ا60ہزار کے لگ بھگ تھی جس کے تحت ان سے ماہانہ 40ہزار روپے تعزیری جرمانہ وصول کیا جاسکتا تھا لیکن وزیر اعلیٰ پنجاب کے حکم پر ان سے ماھانہ ایک لاکھ 76ہزار روپے وصول کیا جائیگا، اورصرف یہی نہیں بلکہ رانا مقبول کو اکتوبر 2011سے جون 2012تک 10ماہ کے 17لاکھ 60ہزار روپے واجبات بھی اداکرنا ہونگے یہ وصولی ڈی سی او لاہو ر بطورپر ڈسٹرکٹ کلکٹر کرینگے اور عدم ادائیگی کی صورت لینڈ ریونیوایکٹ 1967کے سیکشن 85کے تحت رانا مقبول کی ملکیت منقولہ و غیر منقولہ جائیداد کو قبضے میں لیکر قرق کیا جاسکتا ہے، ،معلوم ہوا ہے کہ وزیر اعلی ٰ پنجاب نے سابق چیف جسٹس پنجاب خواجہ شریف سے بھی ایک لاکھ 74ہزار روپے ماھانہ کرایہ وصول کرنے کا حکم دیا تھا لیکن خواجہ شریف نے موقف اختیار کیا کہ چونکہ ھائی کورٹ کے جج کو 65ہزار روپے ھاﺅس رینٹ ادا کیا جاتا ہے لہذا ان سے اسی قدر ماھانہ کرایہ وصو ل کیا جائے جس پر وزیر اعلی ٰ پنجاب نے ان سے ماھانہ 65ہزار کرایہ وصول کرنے کا حکم دیا