ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ افشا، ذمہ داران کیخلاف سخت کا رروائی کا حکم ، آئی بی نے تحقیقات شروع کردیں
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ افشاءہونے پرحکومت نے ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیدیا جس کے بعد آئی بی نے اپنی تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیاہے اور مختلف وفاقی اداروں سے رابطے شروع کردیئے ہیں ۔ نجی ٹی وی چینل کے مطابق پاکستان میں اُسامہ بن لادن کی موجودگی اور ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ معمہ بن گئی ہے ، رپورٹ کے اصلی یانقلی ہونے اور افشاءہونے کے بارے میں بھی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں ۔ذرائع نے بتایاکہ انٹیلی جنس بیورونے اپنی تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے مختلف وفاقی اداروں سے رابطے شرو ع کردیئے ہیں ۔ وزارت دفاع کے ترجمان نے بتایاکہ ایبٹ آبادآپریشن اوراُسامہ بن لادن کی ہلاکت سے متعلق تحقیقات کرنیوالے کمیشن کی اصل رپورٹ وزیراعظم ہاﺅس میں موجود ہے ، سیکریٹری دفاع کے پاس اصل رپورٹ موجود ہی نہیں جس کے بعد تحقیقات نیا رخ اختیار کرگئی ہیں ۔سابق وفاقی قانون فاروق ایچ نائیک نے بھی اپنے پاس رپورٹ ہونے کی تردید کرتے ہوئے بتایاکہ سابق وزیراعظم نے سیکریٹری دفاع ،امور خارجہ اور وزیرقانون پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی تھی جس نے رپورٹ کو منظر عام پر لانے یا نہ لانے کا فیصلہ کرناتھااور اصل رپورٹ کی نقل تمام اراکین کو دی گئی تھی ۔وفاقی حکومت نے رپورٹ افشا کرنے کے ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کا حکم دیدیا۔یادرہے کہ مبینہ طور پر عرب ٹی وی چینل کو ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ 15ہزار ڈالر میں بیچی گئی ہے جس پر امریکہ میں تشویش پائی گئی جبکہ پاکستانیوں کوایک نیا ”شکیل آفریدی“ ڈھونڈنا پڑگیاہے۔