سرکاری ہسپتال ادویات کے ٹینڈر مکمل نہ کر سکے
لاہور(جاوید اقبال)صوبائی دارالحکومت کے بعض ٹیچنگ ہسپتال مالی سال2014-15کیلئے ادویات اور سرجیکل سازوسامان کے ٹینڈرز مکمل نہیں کر سکے اور انہوں نے بلک پرچیز کیلئے طلب کیے گئے ٹینڈرز منسوخ کر دیئے ہیں اور بلک پرچیز کا سازوسامان اور ادویات مہنگے داموں لوکل پرچیز میں خریدنا شروع کر دی ہیں ذرائع نے بتا یا ہے کہ بلک پرچیز میں خریداری ایل پی میں دیئے جانیوالے سازوسامان فراہم کرنیوالی کمپنیوں کو نوازنے کیلئے ٹینڈر منسوخ کیے گئے ہیں اور بعض ہسپتالوں نے لوکل پرچیز کے بھی ٹھیکے کم ریٹ پر من پسند کمپنیوں کو فراہم کر کے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا سالانہ نقصان پہنچایا ہے بتایا گیا ہے کہ 2014-15کیلئے بلک پرچیز کے ٹینڈر جنوری فروری تک مکمل کیے جانے تھے اور جون تک خریداری مکمل کی جانی تھی مگر بعض ٹیچنگ ہسپتالوں نے جان بوجھ کر یہ ٹینڈر مکمل نہیں کیے اور بعض نے اکا دکا کمپنیوں سے معاملات طے ہونے اور مراعات لینے کے عوض ٹھیکے دے دیئے۔اکثریت کے ٹینڈر ٹائم بارڈہونے کا بہانہ کر کے منسوخ کر دیئے گئے جس سے ہسپتالوں کے مریض سستی ترین ادویات کی فراہم سے محروم ہو گئے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض ہسپتالوں نے بلک پرچیز کے ٹینڈر اس لئے منسوخ کیے کہ انہوں نے ایل پی کے ٹھیکیداروں سے نہ صرف رابطے بڑھائے بلکہ بعض ہسپتال ایل پی کے نئے ٹھیکیدارسامنے لے آئے اور انہیں گزشتہ سال کی نسبت ڈیڈھ سو گنا کم ریٹس پر ٹھیکے جاری کر کے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا سالانہ نقصان پہنچایا۔دوسری طرف سٹوروں سے بلک میں خریدی گئی ادوایا ت اور سازو سامان ختم ہونے کے بعد ان آئٹمز کو ’’Non Available‘‘ظاہر کر کے ایل پی میں مہنگے داموں خریدی جا رہی ہیں جس کا فائدہ صرف اور صرف ایل پی کے ٹھیکے داروں کو ہو رہا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایل پی میں ٹھیکیدار اعلیٰ انتظامیہ کی ملی بھگت سے غیر معیاری اور سستی ترین سرجیکل آئٹمزفراہم کر کے مہنگے ترین ریٹس سے کروڑوں روپے کما رہے ہیں ۔جس سے مریض کے حصے میں کچھ نہیں آرہا تمام تر سرمایہ ایل پی فراہم کرنیوالی کمپنیاں لے جا رہی ہیں جس کا بڑاحصہ ہسپتالوں کی انتظامیہ بھی لے رہی ہے اس حوالے سے مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق کا کہنا ہے کہ اس کا پہلے ہی نوٹس لیا جا چکا ہے اور تحقیقات کر ار ہے ہیں جو ایم ایس ذمہ دار ہوا اس کا نوٹس لیا جائے گا۔