حکومت مذاکرات خوشگوار ماحول میں ہوئے مسلسل کیلئے عملی تجاویز مان لی گئیں،تاجر رہنما
لاہور ( وقائع نگار) حکومت کے ساتھ مذاکراتی کمیٹی کے رکن اور آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی جنرل سیکرٹری نعیم میر اور انجمن تاجران کے پنجاب کے صدر محبوب علی سرکی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ اسحاق ڈار اور ایف بی آر کے اعلی حکام سے مذاکرات انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوئے اور ٹیکس حکام نے تاجروں کو درپیش مسائل کو ناصرف سنا بلکہ مسائل کے حل کیلئے پیش کی جانیوالی عملی تجاویز کو منظور بھی کر لیا۔ انہوں نے کہا کہ 0.6فیصد بنک ٹیکس کٹوتی صرف نان فائلر کیلئے تھی جو کمی کے بعد 0.3فیصد کردی گئی ہے جو ایک خوش آئند اقدام ہے۔جبکہ 30ستمبر 2015تک فائلر اپنی ٹیکس ریٹرن جمع کروادیتا ہے تو 0.3فیصدکٹوتی کی گئی رقم بھی ایڈجسٹ کردی جائے گی۔انہوں نے ایف بی آر کی طرف سے تاجر برادری کو نارمل ٹیکس سے نکالنے اور ٹرن اوور ٹیکس نظام میں لانے کی حکومتی تجاویز کا بھی خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت تاجروں کو ایک دفعہ اپنے تمام غیر اعلانیہ اثاثے ڈیکلئر کرنے کا موقع دیتی ہے تو ڈاکومنٹیڈاکانومی کو فروغ دینے میں تاجر برادری اپنا موثر کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے تاجروں سیل ٹیکس سے شیڈول IIIکی طرز پر 0ریٹ کرنے کی حکومتی تجاویز کو تازہ ہوا کا جھونکا قرار دیا اور کہا کہ پاکستان کی معیشت کی بحالی صرف اسی صورت ممکن ہے کہ ٹیکس کا نظام سادہ اور موثر ہو ا۔انجمن تاجران کے مرکزی جنرل سیکرٹری نے اعلان کیا ہے کہ عید کے بعد پورے ملک کا تاجر اجلاس 24جولائی بروز جمعۃ المبارک لاہور میں طلب کرلیا گیا۔ جس میں حکومتی تجاویز پر غور و خوض کیا جائے گا۔ اور حکومت کو جواب دیاجائے گا۔نعیم میر نے تاجر برادری سے اپیل کی کہ کسی گروپ کی طرف سے ہڑتال پر بالکل کان دھرنے کی ضرورت نہیں۔ عید تک بھرپور طریقے سے کاروبار کریں عید کے بعد بات چیت کے ذریعے تمام مسائل حل کروائیں جائیں گے۔
تاجر رہنما