ووٹ کی شرعی حیثیت کا پورا خیال رکھنا ہوگا ،ڈاکٹرعبدالرزاق اسکندر

ووٹ کی شرعی حیثیت کا پورا خیال رکھنا ہوگا ،ڈاکٹرعبدالرزاق اسکندر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر)جمعیت علماء اسلام کے صوبائی نائب امیر اور پی ایس 114 سے متحدہ مجلس عمل کے نامزد امیدوار قاری محمد عثمان کی قیادت میں وفد نے جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن میں جامعہ کے رئیس عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت اور وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے صدر ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر سے ملاقات کی۔وفد میں پی ایس 106 کے امیدوار محمد اسلم غوری،سید حماداللہ شاہ،فاروق سید حسن زئی شامل تھے۔قاری محمد عثمان نے حضرت ڈاکٹر صاحب سے متحدہ مجلس عمل کے امیدواروں کی کامیابی کیلئے درخواست کی۔ ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر نے کہا کہ قوم کو شعور سے پرکھ کر فیصلہ کرنا ہوگا۔عام انتخابات میں ووٹ کے استعمال کے وقت ووٹ کی شرعی حیثیت کا پورا خیال رکھنا ہوگا کہ جس کے حق میں ووٹ دیا جارہا ہے کہ کیا جس کو ووٹ دے رہا ہوں وہ شخص شرعی تقاضوں پر پورا اتر تا بھی ہے؟اس لئے ووٹ ایک گواہی ہے،ایک شہادت ہے ایک امانت ہے۔اگر امیدوار شرعی طور پر حق دار نہ ہو اور اسے ووٹ دیا گیا تو کل قیامت کے دن اللہ کی عدالت میں پیشی کے وقت جواب دینا ہوگا۔اللہ کی عدالت دنیا کی عدالت نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ قوم متحدہ مجلس عمل کے امیدواروں اور دینی قوتوں کو ووٹ دیکر کامیاب بنائیں تاکہ ملک میں اسلام کے نظام عدل کا نفاذ ممکن ہوسکے۔علاوہ ازیں قاری محمد عثمان نے جناح روڈ،اردو بازار شیرشاہ کالونی کے دورے کے دوران عوام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ کامیابی کے بعد شیرشاہ کالونی میں سب سے پہلے پینے پانی کی سپلائی،لوڈشیڈنگ کاخاتمہ، سڑکوں اور گلیوں کی پختگی،نالوں کی ازسر نو تعمیر کو یقینی بنا کر ثابت کریں گے وہ اسی علاقے کے باسی ہیں۔انہوں نے کہا کہ علاقے کے غیور عوام اب دھوکہ نہیں کھائیں گے۔باہر سے آئے ہوئے لوگوں کو مسترد کرکے اپنے علاقے سے کھڑے متحدہ مجلس عمل کے امیدوار وں کو کامیاب بنائیں گے۔قاری محمد عثمان نے پولیس کی جانب سے شیر شاہ کالونی میں اندر گلیوں سے پینافلیکس اتارنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہوم سیکرٹری کی صدارت میں منعقد ہونیوالی میٹنگ اور ڈی آر او کی صدارت میں منعقد ہونیوالی میٹنگ میں تمام چیزیں طے ہوجانے کے بعد اگر پولیس کی جانب سے یہ کارروائی ہورہی ہے تو پھر کیا سمجھا جائے کہ اگر ایک فرد جو سیاست کے ابجد سے واقف نہیں انکی اور انکی لوٹا پارٹی کے علاوہ پاکستان کے تمام ہی سیاستدان اور پارٹیاں اللہ نہ کرے اللہ نہ کرے کرپٹ ہیں تو پھر انتخابات کی نزاکت کی کیا ضرورت ہے۔ بغیر الیکشن کے اس ملک کو انکے حوالے کردیں۔