ضروری نہیں باہرجانیوالے 200 ڈالربھی ظاہرکریں، لوگ شاپنگ کر نے بھی باہرجاتے ہیں،اصل مقصد پیسے کی بیرون ملک منتقلی کوروکنا ہے:غیرملکی اکاؤنٹس واثاثہ جات کیس میں چیف جسٹس کے ریمارکس

ضروری نہیں باہرجانیوالے 200 ڈالربھی ظاہرکریں، لوگ شاپنگ کر نے بھی باہرجاتے ...
ضروری نہیں باہرجانیوالے 200 ڈالربھی ظاہرکریں، لوگ شاپنگ کر نے بھی باہرجاتے ہیں،اصل مقصد پیسے کی بیرون ملک منتقلی کوروکنا ہے:غیرملکی اکاؤنٹس واثاثہ جات کیس میں چیف جسٹس کے ریمارکس

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)غیرملکی اکاؤنٹس واثاثہ جات کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ ہمارا اصل مقصد پیسے کی بیرون ملک منتقلی کوروکنا ہے ،ضروری نہیں باہرجانیوالے 200 ڈالربھی ظاہرکریں، لوگ شاپنگ کر نے کیلئے بھی باہرجاتے ہیں،عدالت نے کیس کی سماعت یکم اگست تک ملتوی کر دی۔
تفصیلات کے مطابق بیرون ملک اثاثوں اوربینک اکاؤنٹس سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے سپریم کورٹ میں کی ۔اس موقع پر ڈی جی ایف آئی اے بشیرمیمن بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے جبکہ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت سے رپورٹ جمع کرانے کیلئے وفاقی حکومت کومہلت دینے کی استدعا کر دی۔ چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ وائٹ کالرکرائم ختم کرنے کیلئے کچھ ہوناچاہئے،اربوں روپے سوئٹزرلینڈ اوردبئی میں پڑے ہیں، ایف آئی اے بتائے یواے ای میں کتنے پاکستانیوں کے اثاثے ہیں؟جس پر ڈی جی ایف آئی اے بشیرمیمن نے عدالت کو بتایا کہ یواے ای میں 4ہزار 221 لوگوں کے اثاثے اوراکاؤنٹس ہیں اوریہ لوگ 1992 کے قانون کے تحت پیسہ بیرون ملک لےکرگئے ۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یہ 4ہزار 221افرادپیسہ لوٹ کرباہرچلے گئے، غیرملکی اکاؤنٹس ظاہرنہ کرنےوالوں کاپتہ چلناچاہئے۔ ڈی جی ایف آئی اے بشیرمیمن کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ قانونی طریقے سے پیسہ باہرلےکر گئے اور ایسے لوگ بھی ہیں جوکرپشن اورٹیکس چوری کاپیسہ باہرلےکرگئے ، پیسہ یورپ امریکااورکینیڈا لےجایاگیا،پیسہ واپس لانے کیلئے کوئی راستہ بناناہوگالیکن ہمارے پاس باہمی قانونی معاونت کااختیارنہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ قانونی رکاوٹ دورکرنے کاراستہ نکالناپڑےگاجس پر سپریم کورٹ نے وکیل احمرصوفی کوطلب کرلیا، احمربلال صوفی کے دستیاب نہ ہونے پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ وہ نہیں ہیں تو پھر کیس ملتوی کردیتے ہیں۔ڈی جی ایف آئی اے نے عدالت کو آگا ہ کیا کہ پیسہ ہنڈی کے ذریعے بھی باہرجاتا ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہی میکانزم بنانا ہے کہ پیسہ باہرجانے سے روکاجائے، ضروری نہیں باہرجانیوالے 200 ڈالربھی ظاہرکریں، لوگ شاپنگ کر نے کیلئے بھی باہرجاتے ہیں ہمارا اصل مقصد پیسے کی بیرون ملک منتقلی کوروکنا ہے۔عدالت نے بیرون ملک اثاثوں اوربینک اکاؤنٹس سے متعلق کیس کی سماعت یکم اگست تک ملتوی کر دی۔