اگر کوئی آپ سے جھوٹ بول رہا ہو تو اس کے چہرے سے کیسے پکڑ سکتے ہیں؟ انتہائی دلچسپ طریقہ جانئے
سڈنی(نیوز ڈیسک) ہمارے لئے یہ تو ممکن نہیں کہ ہم کسی کے دماغ میں جھانک سکیں لیکن اگر کوئی ہم سے جھوٹ بول رہا ہو تو اس کے رویے میں کچھ ایسی باریک تبدیلیاں ضرور دیکھی جا سکتی ہیں کہ جن سے ہم جان سکتے ہیں کہ ہمارے ساتھ جھوٹ بولا جا رہا ہے۔ آسٹریلین پولیس سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون ماہر، جو اپنے کام میں سالوں کا تجربہ رکھتی ہیں، نے جھوٹ بولنے والوں کی متعدد نشانیاں بتائی ہیں اور وہ کہتی ہیں کہ انہیں نوٹ کر کے کوئی عام شخص بھی کسی کا جھوٹ پکڑ سکتا ہے۔
میل آن لائن کے مطابق جھوٹ پکڑنے کی ماہر پولیس اہلکار ایلی جانسن پروفائلنگ اینڈ کمیونیکیشن کے شعبے میں یونیورسٹی ڈگری اور وسیع تجربہ رکھتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ جھوٹ کے آثار میں سے ایک واضح بات یہ ہے کہ آپ کے کسی سوال کے نتیجے میں دوسرے شخص کے رویے میں اچانک تبدیلی محسوس ہوتی ہے اور اس کے چہرے کے تاثرات بدلنے لگتے ہیں۔ بعض اوقات وہ آپ کے کسی سادہ سوال کا جواب دینے سے کتراتا ہے۔ اگر بات کرتے ہوئے اس کی سانس کی رفتار تیز ہوتی ہوئی محسو س ہو یا وہ آپ کی آنکھوں میں براہ راست دیکھنے سے کترائے تو یہ بھی اس بات کی علامت ہے کہ وہ شخص جھوٹ بول رہا ہے۔ بعض اوقات وہ آپ کی بات کا جواب دیتے ہوئے ادھر اُدھر کی باتیں شروع کردیتا ہے جس کا مطلب ہے کہ وہ کہانی گڑھنے کیلئے وقت لے رہا ہے۔
ایلی جانسن مزید کہتی ہیں کہ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ جب کوئی شخص جھوٹ بول رہا ہوتا ہے تو عام طور پر اس کا ہاتھ اس کے چہرے کے قریب ہوتا ہے، گویا لاشعوری طور پر وہ اپنا چہرہ چھپانے کی کوشش کررہا ہو۔ یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ جس طرح بار بار آنکھیں چرانا جھوٹ بولنے کی علامت ہوسکتی ہے اسی طرح ضرورت سے زائد اور مسلسل آپ کی آنکھوں سے آنکھیں ملائے رکھنا بھی اس بات کی علامت ہے کہ آپ سے بات کرنے والا شخص غلط بیانی کررہا ہے اور پکڑے جانے کے خدشے کی بناءپر مسلسل آپ سے آنکھیں ملا کر اپنی خود اعتمادی کا تاثردینا چاہ رہا ہے۔
ایلی جانسن نے ایسی صورتحال کے لئے ایک مشورہ بھی دیا ہے، اور وہ یہ کہ اگر آپ کو محسو س ہو کہ کوئی شخص آپ سے جھوٹ بول رہا ہے تو ناگوار ی یا غصے کا اظہار کرنے کی بجائے اپنے رویے کو دوستانہ بناتے ہوئے اسے یہ احساس دلائیے کہ آپ کے ساتھ سچ بولنا اس کیلئے نقصان کا باعث نہیں ہو گا۔ آپ کی جانب سے دوستانہ رویہ اس کی حوصلہ افزائی کا سبب بنے گا اور اسے سچ بولنے پر مائل کرے گا۔