مولانا فضل الرحمن پھر متحرک، زرداری، بلاول، ایم کیو ایم رہنماؤں سے ملاقاتیں، ن لیگ، شجاعت سے رابطہ، یہ قربتیں فطری اور قابل فہم ہیں: مرا د سعید
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں)جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان حکومت مخالف اتحاد کو مضبوط کرنے کے لئے ایک مرتبہ پھر میدان میں آگئے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان کے پیپلز پارٹی اور ن لیگ سمیت حکومتی اتحادی جماعتوں اور اہم سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں اور ٹیلیفونک رابطے کئے،مشاورت کا عمل مکمل ہونے کے بعد جلد ہی آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے گی۔ جمعیت علمائے اسلام کے ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے بلاول ہاؤس کراچی میں طویل ملاقات کی ہے۔ملاقات میں دونوں جماعتوں کے مابین سیاسی امور سمیت حکومت مخالف اتحاد کو مضبوط کرنے پر مشاورت ہوئی ہے ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے حکومتی اتحادی چودھری شجاعت حسین سے بھی ٹیلیفون پر رابطہ کیا ہے اور ایم کیو ایم رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کی ہیں ن لیگ رہنماؤں سے بھی جے یو آئی سربراہ کے رابطے ہیں اور حکومت مخالف اتحاد کو مضبوط کرنے اور آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر مشاورت جاری ہے مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے مولانا کو اپنے گھر پر آنے کی دعوت دی ہے جسے انہوں نے قبول کر لیا گیا ہے اور جلد ہی چودھری شجاعت اور مولانا کے درمیان اہم ملاقات متوقع ہے بلاول بھٹو زرداری او آصف علی زرداری کے ساتھ جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی ملاقات میں دونوں جماعتوں نے این ایف سی ایوارڈ اور18ویں آئینی ترمیم پرغیرلچکدار موقف اپنانے پر اتفاق کیا۔سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ عمران خان حکومت چلانے کے اہل نہیں،پاکستان اور عمران خان ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے،عوام دشمن بجٹ اور این ایف سی ایوارڈ سے متعلق کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،عوام امید کی نظروں سے ملک کی اپوزیشن جماعتوں کی جانب دیکھ رہے ہیں کہ وہ سلیکٹڈ حکومت سے انہیں نجات دلائیں،کرونا وائرس کے بحران کے دنوں میں عمران خان کی نااہلی کھل کر سامنے آچکی۔مولانا فضل الرحمان نے سابق صدر آصف علی زرداری کی صحت سے متعلق خیریت دریافت کی،تینوں رہنماؤں میں ملکی اہم سیاسی امور پر گفتگو ہوئی،پیپلزپارٹی اور جمعیت علمائے اسلام کا ملکی سالمیت اور بقا کے خاطر سیاسی امور میں ساتھ چلنے پر اتفاق ہوا،دونوں جماعتوں نے این ایف سی ایوارڈ پر غیرلچکدار مقف اپنانے،18ویں آئینی ترمیم پر بھی غیرلچکدار مقف اپنانے پر اتفاق کیا۔سابق صدر آصف علی زرداری کا مولانا فضل الرحمان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام دشمن بجٹ اور این ایف سی ایوارڈ سے متعلق کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،میں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ عمران خان حکومت چلانے کے اہل نہیں،گزشتہ برس میں نے ٹِڈی دل کے حملوں سے متعلق پارلیمان میں حکومت کو خبردار کیا تھا،حکومت نے اپنی ضد اور انا کی وجہ سے ٹِڈی دل کے حملوں سے متعلق میرے خدشات کو سنجیدہ نہیں لیا۔آصف علی زرداری نے کہا کہ اگر ٹِڈی دل کے حملوں کی فوری روک تھام نہ کی گئی تو ملک میں خوراک کا بحران پیدا ہوجائے گا،عوام امید کی نظروں سے ملک کی اپوزیشن جماعتوں کی جانب دیکھ رہے ہیں کہ وہ سلیکٹڈ حکومت سے انہیں نجات دلائیں،کرونا وائرس کے بحران کے دنوں میں عمران خان کی نااہلی کھل کر سامنے آچکی ہے۔اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان اور عمران خان ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے،عمران خان کے دورِحکومت میں ملک میں سب سے زیادہ کرپشن میں اضافہ ہوا،عمران خان نیب کو استعمال کرکے اپوزیشن جماعتوں کے سیاست دانوں سے انتقام لے رہے ہیں،دوسال ہوگئے ہیں، عمران خان نے کوئی ایک ایسا کام نہیں کیا جو عوامی مفاد میں ہو،ملک کی تمام اپوزیشن جماعتیں سلیکٹڈ حکومت کے خلاف ایک پیچ پر ہیں۔سابق صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کے نکات سے مولانا فضل الرحمان نے اتفاق کیا۔اس موقع پر مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے ملکی معیشت کو دیوار سے لگادیا ہے،پاکستان کی تاریخ میں کبھی معیشت کی منفی شرح نمو نہیں ہوئی،اگر معیشت کو بچانا ہے تو سب نے ملکر سلیکٹڈ حکمرانوں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔
فضل الرحمن
اسلام آباد(آن لائن) وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن کی آصف علی زرداری سے قربتیں مکمل طور پر فطری اور قابل فہم ہیں، مولانا نے جتنا ممکن ہو سکا زرداری صاحب شراکت سے فائدہ اٹھایا، آئندہ بھی اٹھائیں گے زرداری صاحب سے چوری کا حساب مانگا گیا تو مولانا کنٹینر لیکر نکل کھڑے ہوئے،اب جے آئی ٹی منظرِ عام پر آئی ہے تو مولانا دوبارہ "پراجیکٹ" لینے پہنچ گئے ہیں۔سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمٰن کی سابق صدر آصف زرداری سے ملاقات پر ردعمل دیتے ہوئے مراد سعید کا کہناتھاکہ سندھ کے عوام بدحالی اور بدانتظامی کی بھینٹ چڑھتے رہیں، مولانا کی صحت پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔دنیا آج وزیراعظم عمران خان کی متعین کردہ راہوں پر چل رہی ہے،۔وباء سے پیدا ہونے والی مشکل ترین صورتحال میں وزیراعظم نے ملک بھر کیطرح سندھ میں غریبوں کو تحفظ فراہم کیا۔وزیراعظم نے احساس کے تحت سندھ کے ہزاروں نادار خاندانوں کے ہاتھ تھامے۔ مراد سعید نے کہا کہ وباء کے تباہ کن اثرات کے باوجود وزیراعظم نے ملکی معیشت کی بحالی و افزائش کیلئے سمارٹ لاک ڈاؤن جیسی بہترین حکمت عملی تیار کی۔ مولانا کے اتحادیوں نے معیشت کا پہیہ مکمل طور پر جام کرنے کیلئے ایڑھی چوٹی کا زور لگایا۔ایک ملاقات پر اکتفاء کی بجائے مولانا روز زرداری صاحب کی زیارت فرمائیں تو بھی فرار کی راہ نہیں میسر آئے گی۔ہر سیاسی شرانگیزی کا بھرپور اور بروقت جواب دیں گے۔
مراد سعید