کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ، طلب 3500میگاواٹ تک پہنچ گئی، شہری پریشان
اسلام آباد،کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کو رلا دیا، شدید گرمی میں مختلف علاقے بجلی کی طویل بندش کا شکار ہیں، شہر قائد میں طلب 3500 میگاواٹ تک پہنچ گئی۔ رہائشی علاقوں میں لوڈ مینجمنٹ کے نام پر بجلی بندش کا دورانیہ 10 سے 12 گھنٹوں تک پہنچ گیا۔ شکایات زیادہ ہونے پر فالٹس دور کرنے میں بھی کے الیکٹرک کو مشکلات کا سامنا ہے۔دوسری جانب رہائشی علاقوں میں اعلانیہ و غیر اعلانیہ بجلی بندش کے بعد صنعتی علاقوں میں بھی طویل بجلی بندش شروع ہوگئی۔ دریں اثناء چیئرمین نیپرا نے کہا ہے نیپرا اتھارٹی کراچی کا دورہ کریگی، معاملے پر فیصلہ جلد کیا جائے گا،کراچی میں لوڈشیڈنگ کے حوالے سے نیپرا میں سماعت ہوئی۔ چیئرمین نیپرا نے کہا لوڈ شیڈنگ سے متعلق تمام تجاویز اور حقائق کا جائزہ لیں گے، لوڈشیڈنگ ختم ہونے تک پیک اور آف پیک ٹیرف ختم کر دیا جانا چاہیے، کے الیکٹرک اقدامات کی سمری نیپرا کو فراہم کرے۔سی ای او کے الیکٹرک کا کہنا تھا 400 ملین ڈالر سے زائد فنڈز سے بجلی کے ترسیلی نظام پر کام ہو رہا ہے، 30 سے 40 فیڈر مرمتی کام کی وجہ سے بند رہتے ہیں۔ جس پر چیئرمین نیپرا نے کہا کے الیکٹرک حکام آج یہ بات بتا رہے ہیں کہ لوڈشیڈنگ ہوتی رہتی ہے۔چیئرمین نیپرا نے کہا وفاق سے آپ کو زیادہ بجلی دلواسکتے ہیں مگر آپ ترسیل نہیں کرسکتے، اس بات کی ذمہ داری کس پر ڈالیں کہ آپ بجلی ترسیل نہیں کرسکتے۔ جس پر سی ای او کے الیکٹرک نے جواب دیا کہ اس بات کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر ڈالی جائے۔
چیئرمین نیپرا