ٹیوب ویلوں کو 5.35روپے فلیٹ ریٹ پر بجلی فراہمی کیلئے 29ارب درکار ہیں: عمر ایوب

  ٹیوب ویلوں کو 5.35روپے فلیٹ ریٹ پر بجلی فراہمی کیلئے 29ارب درکار ہیں: عمر ایوب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (آئی این پی)قومی اسمبلی میں وزیر توانائی عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ زراعت ملک کے لئے انتہائی اہم ہے، وزیراعظم نے زراعت کے فروغ کیلئے واضح ہدایات دی ہیں، ٹیوب ویلوں کیلئے 5روپے 35پیسے فلیٹ ریٹ پر بجلی فراہم کرنے کیلئے سالانہ 29ارب درکار ہیں، اگر فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ اور جنرل سیلز ٹیکس بھی نہ لئے جائیں تو اس کیلئے 62ارب روپے درکار ہیں، ٹیوب ویلوں کے بجلی کے کنکشنز پر بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ اور روپے کی قدر میں اتار چڑھاؤ کی وجہ سے اثر آتا ہے، کہیں پر اگر غلط بلنگ ہو رہی ہے تو اس کے خلاف کارروائی کریں گے، ٹیوب ویلوں کو 5روپے 35پیسے فی یونٹ بجلی فراہم کرنے اور سبسڈی دینے کے طریقہ کار پر آئندہ چند روز میں رپورٹ وزیراعظم کو پیش کی جائے گی، پینے کے پانی کے ٹیوب ویلوں کے ٹیرف کو درست رکھنے کیلئے کام کررہے ہیں، اپوزیشن ارکان رانا تنویر حسین، سید نوید قمر و دیگر نے کہا کہ سپیکر اسد قیصر نے زراعت میں خصوصی دلچسپی لے کر کمیٹی بنائی اور سنجیدگی سے کام کیا لیکن ساری محنت کا ایک فیصد نتیجہ بھی سامنے نہیں آیا، حکومت نے ٹیوب ویلوں پر کسانوں کو سبسڈی دینے کیلئے بجٹ میں کوئی رقم مختص نہیں کی،کسانوں کو10روپے سے زائد میں بجلی کا یونٹ پڑتا ہے، اضافی ٹیکس ختم کئے جائیں، سپیکر نے معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی میں بھجوا دیا اور وزارت توانائی کو کسانوں کے مسائل حل کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس کے دوران صحافیوں نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور پر امن احتجاج کے دوران صحافیوں پر تشدد اور فائرنگ کے معاملہ پر احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ سپیکر نے معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھجواتے ہوئے جلد رپورٹ طلب کرلی۔جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہوا، وزیر توانائی عمر ایوب نے توجہ دلاؤ نوٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے ٹیوب ویل کے 5روپے 35پیسے سبسڈی دینے کیلئے سالانہ 29ارب روپے درکار ہیں، یہ وزارت خزانہ نے دینے ہیں، اس کا طریقہ کار طے کیا جا رہا ہے، چند دن میں فیصلہ ہو جائے گا۔ سردار طالب نکئی نے کہا کہ ٹیوب ویل کے بلوں میں بہت زیادہ اضافی ٹیکس ہیں جس سے چھوٹے کسانوں کی کمر ٹوٹ رہی ہے، ڈیڑھ لاکھ تک بل آرہے ہیں، اضافی ٹیکس واپس لیا جائے۔ نواب شیخ وسیم نے کہا کہ سب سے زیادہ مظلوم طبقہ کسان ہے، کسان خوشحال نہیں ہو گا تو زراعت اور صنعت ترقی نہیں کر سکتی، صنعتوں کا کروڑوں کا بل باقی ہو تو کنکشن نہیں کٹتا لیکن کسان کا 200روپے بقایا بل پر کنکشن کٹ جاتا ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت ڈاکٹر نوشین حامد نے آگاہ کیا ہے کہ اندازے کے مطابق ملک میں کل 1 لاکھ 83 ہزار ایڈز کے کیسز موجود ہیں مگر رجسٹرڈ مریض صرف 25ہزار ہیں،لوگ اس بیماری کی نشاندہی نہیں کرتے اور چھپاتے ہیں، بیرون ممالک سے دوملین ڈالر ایڈز کنٹرول کے لئے آنے والے ہیں،نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام اور آغا خان ہسپتال ملک بھر میں ایڈز کے ٹیسٹ بڑھانے کا بڑا منصوبہ لارہے ہیں، 2030تک ایڈز کے خاتمے کے لئے قومی پالیسی لارہے ہیں، ماضی کی حکومتوں نے ایڈز کے خلاف کبھی فنڈذ نہیں مختص کئے، ایڈز کے خاتمہ کے لئے فنڈز کے لئے بیرونی انحصار پر ہی ہے۔ جبکہ سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے ایس جی ڈیز کو متحرک کر رہے ہیں اور ایڈز کنٹرول کرنے کے لئے منصوبہ بندی کے لئے اجلاس طلب کر رہے ہیں۔سپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس بروز پیر سہ پہر 4بجے تک ملتوی کر دیا۔
عمر ایوب

مزید :

صفحہ آخر -