اسیٹبلشمنٹ نے جمہوری نظام کو مضبوط نہیں ہونے دیا، سکندر شیر پاؤ
یبٹ آباد(نامہ نگار)قومی وطن پارٹی خیبر پختونخوا کے صدر سکندر خان شیر پاؤ نے کہا ہیکہ اسٹیبلشمنٹ نے جمہوری نظام کو مضبوط نہیں ہونے دیا۔صدارتی نظام کی ملک میں کوئی گنجائش نہیں،صوبائی خودمختاری وفاق کو صیحح معنوں میں چلانے کی ضرورت ہے،حکومت چار بجٹ پیش کرنے کے بعد مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہیان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ایبٹ آباد میں مرکزی ڈپٹی چیئرمین احمد نواز جدون کی رہائش گاہ پر پارٹی کے عہدیداروں سے تنظیمی معاملات کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر سابق ایم پی اے فائزہ رشید کے علاوہ پارٹی کے عہدیداران بھی موجود تھے،صوبائی صدر قومی وطن پارٹی سکندر خان شیر پاؤ کا کہنا تھا پاکستان میں ناکام خارجہ پالیسی سے ملک بیرونی طور پر تنہا رہ گیا یے،ہماری معیشت آئی ایم ایف نے اپنے قبضہ میں لے لی ہیاور حکومت اپنی نااہلی دوسروں پر ڈال رہی ہے،انہوں نے تہکال واقعہ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ صوبہ میں پولیس کی کارکردگی بھی سوالیہ نشان ہے۔جب کہ کورونا کے دوران صوبہ میں ڈاکٹروں کے پاس حفاظتی کٹس اور ٹیسٹنگ کی سہولت نہیں ہے۔ہسپتالوں میں مریضوں کے لئے کوئی سہولت نہیں ادویات تک میسر نہیں ہیں،حکومت نے پہلے پچھلی حکومت اور اب کورونا پر اپنی زمہ ڈال کے سبکدوش ہورہی ہے،ملک کی جی ڈی پی کی گروتھ ریٹ اس حکومت کے دور میں منفی آیا ہے۔یہ صورتحال 1952کے بعد پہلی مرتبہ سامنے آئی ہے،انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہزارہ کے اندر ترقیاتی منصوبوں کا عمل رک چکا ہے،مین شاہراہ قراقرم کی کشادگی اور مرمت نہ ہونا ہزارہ کے عوام کے ساتھ زیادتی ہے،انہوں نے حکومت کی کارکردگی کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے ملک میں نئے انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے،انہوں نے اعتراف کیا کہ اپوزیشن وہ کارکردگی نہیں دکھا سکی جو دکھانی چائیے تھی۔ اس حوالے سے اے پی سی میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ سکندر خان شیر پاؤ نے موجودہ حکومت کے منصوبوں کو بھی کڑی تنقید کانشانہ بنایا،پشاور بی آر ٹی منصوبہ سو ارب کو پہنچ گیا جس کا پشاور شہر کے عوام کو بھی فائدہ نہیں ملے گا،