مختلف ممالک کے بعد اب ملٹی نیشنل کمپنیاں بھی ٹک ٹاک کی مخالف ہونے لگیں، ایمازون نےبھی ہدایات جاری کردیں
واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن)مختلف ممالک کے بعد اب ملٹی نیشنل کمپنیاں بھی ٹک ٹاک کی مخالف ہونے لگیں، ایمازون نےبھی ہدایات جاری کردیں۔
آن لائن اشیا کی خریداری کی عالمی شہرت یافتہ کمپنی ایمازون کی جانب سے اپنے ملازمین کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ کمپنی ای میل پر ٹک ٹاک ایپ استعمال نہ کریں۔
کمپنی نے اس ایپ کے استعمال کو سکیورٹی کے لیے خدشہ قرار دیا ہے۔ملازمین کو ایمازون کے لیپ ٹاپ براؤزرز پر یہ ایپ استعمال کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
کمپنی کی جانب سے ملازمین کو بھیجی گئی ای میل، جو متعدد ملازمین نے ٹوئٹر پر شیئر کی، میں کہا گیا کہ 'سیکیورٹی خدشات کی بنا پر ٹک ٹاک ایپ ان موبائل ڈیوائسز پر استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی جن سے ایمازون کا ای میل اکاؤنٹ استعمال کیا جاتا ہو۔'
ڈان نیوز کے مطابق ای میل میں ملازمین سے کہا گیا کہ اگر وہ ایمازون ای میل موبائل پر استعمال کرنا چاہتے ہیں تو انہیں 10 جولائی تک ڈیوائس سے لازمی طور پر ٹک ٹاک ایپ ہٹانی ہوگی۔
چینی کی اس ایپ کو ان دنوں اسکروٹنی کا سامنا ہے کیونکہ خدشہ ہے کہ یہ چین سے ڈیٹا شیئر کرتی ہے۔
دوسری جانب چینی ایپ کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایمازون کے خدشات سمجھ سے باہر ہے بہرحال وہ کوشش کریں گے کہ مذاکرات کے ذریعے اس مسئلے کا حل نکالیں اور ایمازون ان سے جڑی رہے۔
خیال رہے لداخ میں جھڑپ کے بعد بھارت اس کے بعد آسٹریلیا نے یہ ایپ اپنے ملکوں میں بند کی اور حال ہی میں امریکہ نے اس ایپ پر پابندی کا عندیہ دیا ہے۔