فرانزک رپورٹ جمع نہ کرانے پر ڈی جی نیب ملتان سے وضاحت طلب
ملتان (وقائع نگار) احتساب عدالت ملتان نے عدالت کے حکم پر گلشن حسین سکیم کے ڈویلپر کے انگھوٹھوں اور دستخطوں کی فرانزک رپورٹ جمع نہ کرانے پر ڈائریکٹر (بقیہ نمبر43صفحہ6پر)
جنرل نیب ملتان سے 15 جولائی کو وضاحت طلب کرلی ہے جبکہ سکیم کے مالک سردار غلام سجاد جھلوانہ اور ان کی اہلیہ ناہید جھلوانہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے 23 اگست تک گرفتاری کا حکم دیا ہے کیونکہ وہ عدالتی سماعت کے موقع پر پیش نہیں ہوئے۔ ملزمان نے گزشتہ سماعت پر عدالت کو آگاہ کیا کہ نیب کے تفتیشی نے ریکارڈ میں جو اقرارنامہ اور دیگر دستاویزات لگائی ہوئی ہیں وہ جعلی ہیں اور ان پر اس کے دستخط اور انگوٹھے بھی فرضی ہیں جس پر فاضل عدالت نے 18 نومبر 2020 کو ڈی جی نیب کو حکم دیا کہ وہ ملزم کے انگوٹھوں پر دستخطوں کی فرانزک رپورٹ ایک ماہ میں عدالت کے روبرو پیش کریں اور تفتیشی کے خلاف کی جانے والی کاروائی رپورٹ چیئرمین قومی احتساب بیورو کو بھی بھجوائیں۔ مگر تفتیشی افسر را خالق نے عدالتی احکامات کے بارے میں متعلقہ افسران کو آگاہ کیے بغیر انہیں سرد خانے کی نذر کردیا۔ اس طرح 8 ماہ کا عرصہ گزر گیا ملزم نے فاضل عدالت کی توجہ اس طرف مبذول کرائی تو عدالت نے ڈی جی نیب سے وضاحت طلب کرلی۔ کیونکہ ملزم کا کہنا ہے کہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 265-k کے تحت اس کے خلاف کوئی کیس نہیں بنتا اس لیے اسے بری کیا جائے۔نیب حکام کو اس واقعہ کا پتہ چلا تو انہوں نے تفتیشی افسر را خالق کا تبادلہ کراچی کردیا اور اس کی جگہ مراتب حسین کو لگا دیا۔ بتایا گیا ہے کہ را خالق کا تعلق بہاولپور سے ہے اور اس کے ملزم سے دوستانہ تعلقات ہیں۔ نیب نے کالونی کے مالک کے اس بیان کو غلط قرار دیا کہ وہ اس کالونی کا مالک اور ڈویلپر نہیں ہے اور عدالت میں کمپنی کے جاری کردہ بروشر اور دیگر دستاویزات بھی پیش کردی۔
وضاحت طلب