میونسپل کمیٹی تونسہ، کرپشن سکینڈل، ذمہ داروں کےخلاف شکنجہ تیار

میونسپل کمیٹی تونسہ، کرپشن سکینڈل، ذمہ داروں کےخلاف شکنجہ تیار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 ملتان (سپیشل رپورٹر ) میونسپل کمیٹی تونسہ میں 15 کروڑ کرپشن سکینڈل میں ملوث مرکزی کرداروں اور اینٹی کرپشن آفسروں میں مبینہ ڈیل۔ ڈی جی خان آفس سے اینٹی کرپشن لاہور کو بھجوائی گئی میگا کرپشن انکوائری کی فائل مبینہ طور پر سرخ فیتہ کا شکار ہو گئی محکمانہ کارروائی کے لیے بھجوائی گی فائل سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب نے کاروائی کے لیے دوبارہ ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کو بھجوا دی جس پرجلد مقدمہ درج ہو نے کا امکان ہے ۔اس ضمن میں ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سابق وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار بحیثیت تحصیل ناظم ٹرائیبل ایریا، کوہ سلیمان میں کرپشن کی(بقیہ نمبر22صفحہ6پر )
 بنیاد رکھی تھی اور لوٹ مار کے لئے اپنے فرنٹ مین مقرر کر رکھے تھے۔ عثمان بزدار نے ہمہ قسمی خدمات اور صلاحیتوں کے حامل 12ویں سکیل کے سٹینو گرافر مختیار جتوئی کو قواعد و ضوابط سے ہٹ کر 16 ویں سکیل پر اپنا پرائیویٹ سیکرٹری مقرر کیا تھا اور بعد ازاں وزیر اعلی پنجاب بننے کے بعد عثمان بزدار کے حکم پر سابق کمشنر ڈی جی خان طاہر خورشید نے مختیار جتوئی کو چیف آفیسر میونسپل کمیٹی تونسہ تعینات کر دیا۔ عثمان بزدار کے فرنٹ مین کی حیثیت سے مختیار جتوئی نہ صرف لوکل گورنمنٹ، بلڈنگز،ہائی وے اور پبلک ہیلتھ کے چھوٹے اہلکاروں سے مبینہ منتھلی کی ریکوری پر مامور تھا بلکہ اس نے میونسپل کمیٹی تونسہ کے ترقیاتی فنڈز میں بھی کروڑوں روپے صرف فائلوں میں تیار منصوبوں کے نام پر خورد برد کئے مختیار جتوئی نے ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز سے بھی پیٹ نہ بھرنے پر بے نامی اور مخصوس ٹھیکیداروں راﺅ ظفر اقبال وغیرہ کے نام پر بنائے گئے بوگس بلوں سے ، آڈیٹر ریاض قیصرانی کی مدد سے جی ایس ٹی ، پی ایس ٹی اور رولز ٹیکس کی مد میں3 کروڑ روپے کی رقم بھی خرد برد کر کے ایف بی آر کو بھی چکمہ دیا تونسہ کے شہری سلیم ناصر گورمانی کی نشاندہی پر اینٹی کرپشن ڈہی جی خان انویسٹی گیشن اور ٹیکنیکل ونگ کے آفیسروں حافظ عبدالرحمن ، اطہر کانجو، شاہد محبوب نے بزدار کے حکم اور مختیار جتوئی سے ڈیل کر کے انکوائری کو دبائے رکھا۔ اور ملزموں کو بھر پور ریلیف دینے کی کوشش کی سابق ریجنل ڈائریکٹر سید محمد عباس شاہ کی جانب سے میگا کرپشن کی انکوائری ری اوپن ہونے اور انکوائری ڈی جی آفس لاہور منتقل کروالی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق کروڑوں روپے کی بے قاعدگیوں اور کرپشن میں ملوث ملزموں مختیار جتوئی نے ڈی جی آفس میں بھی ڈیل کرتے ہوئے انکوائری کو محکمانہ کاروائی کے لیے سیکڑری لوکل گورنمنٹ پنجاب کو بھجوائی تھی گزشتہ دنوں دوران سماعت اصل حقائق سامنے آنے پر سیکر ٹرری لوکل گورنمنٹ پنجاب نے پندرہ کروڑ روپے کی کرپشن کی انکوائری دوبارہ ریفرنس کی شکل میں ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کو ارسال کر دی زرائع نے دعوی کیا ہے کہ جلد مقدمہ درج ہو جائے گا اور ملزمان گرفتار کیے جائیں گیے شہری سلیم ناصر گورمانی نے وزیراعلی پنجاب اور ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب سے بد ترین کرپشن میں ملوث ملزموں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔