سپریم کورٹ؛ نگران پنجاب حکومت کی جانب سے لاءافسروں کی تبدیلی  کیخلاف کیس میں تمام ایڈووکیٹس جنرل کو نوٹس جاری

سپریم کورٹ؛ نگران پنجاب حکومت کی جانب سے لاءافسروں کی تبدیلی  کیخلاف کیس میں ...
سپریم کورٹ؛ نگران پنجاب حکومت کی جانب سے لاءافسروں کی تبدیلی  کیخلاف کیس میں تمام ایڈووکیٹس جنرل کو نوٹس جاری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے نگران پنجاب حکومت کی جانب سے لاء افسروں کی تبدیلی  کیخلاف کیس میں تمام ایڈووکیٹس جنرل کو نوٹس جاری کردیئے، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ کیس نگران حکومتوں کے اختیارات کا ہے ، سپریم کورٹ کافیصلہ قانون طے کرے گا، دیگر صوبوں کو سننا ضروری ہے ۔

نجی ٹی وی چینل"دنیا نیوز" کے مطابق نگران پنجاب حکومت کی جانب سے لاء افسروں کی تبدیلی کیخلاف کیس  کی سماعت ہوئی، جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ،جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس مسرت ہلالی بنچ کاحصہ  ہیں۔

وکیل پنجاب حکومت نے کہاکہ عدالتی حکم پر تمام ایڈووکیٹ جنرل اور اسسٹنٹس کو کیس بارے آگاہ کردیاتھا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل  عامر رحمان نے کہاکہ اسی نوعیت کا کیس پشاور میں جسٹس مسرت ہلالی سن چکی ہیں، پشاور ہائیکورٹ میں لارجر بنچ تشکیل دینے کا حکم دیا گیا تھا۔

 جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ کیا کسی کو میری بنچ میں موجودگی پر اعتراض ہے ؟ وکلاء نے کہاکہ کسی کو بھی جسٹس مسرت ہلالی کی بنچ میں شمولیت پر اعترا ض نہیں۔درخواست گزار عابد زبیری نے کہاکہ عدالت کیس کو میرٹ پر سن کر فیصلہ کر دے ، وفاق اور دیگر صوبوں میں اگست میں نگران حکومتیں بننے کو ہیں، نگران حکومتیں بننے کے انتظار میں کیس تاخیر کا شکار ہوگا۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ کیس نگران حکومتوں کے اختیارات کا ہے ، سپریم کورٹ کافیصلہ قانون طے کرے گا، دیگر صوبوں کو سننا ضروری ہے ، سپریم کورٹ نے تمام ایڈووکیٹس جنرل کو نوٹس جاری کر دیئے ۔