گرمی اور صحت ِعامہ
گرمی کی شدت میں اضافے اور سرکاری تعلیمی اداروں میں چھٹیوں کی وجہ سے لاہور سمیت دوسرے شہروں میں نوجوانوں نے نہروں کا رخ کیا ہوا ہے تاکہ گرمی سے بچا جا سکے۔ جن شہروں کے نزدیک دریا ہیں لوگ وہاں بھی پہنچ جاتے ہیں۔ اگرچہ اکثر مقامات پر نہانے کی ممانعت ہے لیکن گرمی سے ستائے افراد رک نہیں پاتے۔ حتیٰ کہ لاہور کینال ہی کو دیکھیں تو ایک سرے سے دوسرے تک سر ہی سر نظر آتے ہیں، اس نہر کے بارے میں شکایت بھی ہے کہ اس میں آلودہ اور سیوریج کا پانی ڈالا جاتا ہے اور بعض فیکٹریوں کا کیمیکل والا فضلا بھی شامل ہو جاتا ہے۔ اس کے باوجود نہانے والوں کا ہجوم ہوتا ہے۔خبروں کے مطابق انتظامیہ کی طرف سے ممانعت کا کوئی اثر نہیں ہوتا تو ان کو روکنے اور منع کرنے والا بھی کوئی نہیں ہوتا اور نہ ہی کوئی حفاظتی انتظامات ہیں یوں حادثے کا امکان رہتا ہے۔گرمی ہی کی شدت کے باعث بازاروں میں مشروبات کے حوالے سے بہت خبریں شائع ہوئیں کہ ان میں مضر صحت اجزاءاستعمال کئے جاتے ہیں۔ متعلقہ شعبہ یا محکمہ والوں نے توجہ نہیں دی اور ضلعی انتظامیہ کے جن ملازمین نے چھاپے مارے انہوں نے بھی اپنی جیبیں گرم کر لیں۔ ضرورت تو یہ ہے کہ لوگوں کو نہروں کے پانی اورناقص مشروبات کے نقصان سے آگاہ کیا جائے تاکہ وہ خود احتیاط کریں۔