کھار ے پانی کے ساتھ زمینوں میں نامیاتی اور سبز کھا د کا استعمال کیا جائے

کھار ے پانی کے ساتھ زمینوں میں نامیاتی اور سبز کھا د کا استعمال کیا جائے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


سرگودھا (اے پی پی) واٹرمینجمنٹ اےکسپرٹ نے بتایا ہے کہ زرعی ملکی ہونے کے ناطے پاکستان کی معیشت کا انحصار زراعت کی ترقی پر ہے دنیا کا بہتر ین نہری نظا م ہونے کے با و جو د پاکستان کی زراعت کو نہری پانی کی 40 تا 50 فیصد کمی کا سامنا ہے۔ اے پی پی سے بات چیت کرتے ہو ئے ماہرین نے بتایا کہ موجود ہ آبپاش زمینوں کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے اور بنجر زمینوں کو زیر کا شت لانے کیلئے جو ٹیوب ویل لگائے جارہے ہیں ان میں سے اکثریت ٹیوب ویلوں کا پانی آبپاشی کے لیے موزوں نہیں ہے ۔یہاںسے نکلنے والا پانی جسے کھا را کہاجاتا ہے اگر اس کھار ے پانی کو بغیرسوچے سمجھے آپیاشی کیلئے استعمال کیا جائے تو یہ نہ صرف فصلوں کی پیداوار کو متاثرکرتا ہے بلکہ ا س کے مسلسل استعمال سے اچھی زمین بھی تھور باڑہ یہ باڑہ میں تبدیل ہوجاتی ہے ۔
اور فصلوں کی کاشت کیلئے موزوں نہیں رہتی ۔لہٰذا ا س پانی کو استعمال سے پہلے ا س کا تجزیہ نہایت ضروری ہے کا شت کا ر ا س مقصدکیلئے محکمہ زراعت پنجاب کی طر ف ضلعی اورڈویژنل سطح پر تجر بہ گا ہ برائے مٹی وپانی سے رابطہ کریں اور پانی کے نمونہ کے تجزیہ کے بعد ا س ادار ہ کی سفارشات پر عمل کریں۔ زرعی ماہرین نے مزید بتایا کہ بغیرلیبارٹری تجز یے کے ٹیوب ویل کا پانی ہرگز آپیاشی کے لیے استعمال نہ کریں جہاں نہری اور ٹیوب ویل کا پانی دونوں میسر ہو وہاں پہلی 2سے 3آپیاشیاں کھار ے پانی کی کریںاور بعدمیں نہری پانی کی بھر پور آبپاشی کریں ۔اگر میسرہوتو ہرفصل کی پہلی آبپاشی کیلئے نہری پانی استعمال کریں اگر تجزیہ کے پانی میںزائد سوڈیم کا ربو نیٹ کی مقدار زیاد ہ ہو تو ٹیوب ویل کے ہوض او رپانی کے کھال میں جپسم کا پتھر استعمال کریںزائد سوڈیم کا ربونیٹ والے پانی کے استعما ل کی صورت میں ہرسا ل زمین کا تجزیہ کروائیں اور لیبارٹری رپورٹ کے مطا بق جپسم کا استعمال کریں کھار ے پانی کے استعما ل کی صورت میں زمینوں میں نامیاتی کھا د اور سبز کھا د کا استعمال کریں تا کہ نمکیات کے اثرات کو کم کیاجاسکے ۔
(sg/jav/mrn 1222:14)

مزید :

کامرس -