پانی کی قلت دور کرنے کیلئے ٹیوب ویل چلانے کے اوقات میں 4گھنٹے کا اضافہ

پانی کی قلت دور کرنے کیلئے ٹیوب ویل چلانے کے اوقات میں 4گھنٹے کا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                            لاہور(جاوید اقبال) واسا نے شہریوں کو پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے ٹیوب ویل چلانے کے اوقات کار میں 2سے 4گھنٹے کا یومیہ کا اضافہ کر دیا ہے جبکہ لوڈشیڈنگ کے دوران ٹیوب ویل چلانے کے لئے جنرنیٹرز چلانے کے اوقات میں بھی اضافہ کرتے ہوئے جرنیٹر چلانے کا دورانیہ 22گھنٹے کر دیا گیا ہے۔ احکامات پر عملدرآمد کرانے کے ذمہ دار پر سب ڈویژن کے ایس ڈی او ہونگے خلاف خلاف ورزی کے مرتکب ایس ڈی او کو معطل یا عہدے سے ہٹا دیا جائے گا۔ دونوں سزائیں بیک وقت یا دونوں میں سے ایک سزا دی جائے گی جس کا ایم ڈی واسا نصیر چودھری نے باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے نوٹیفیکیشن کی خلاف ورزی کا پہلا شکار ایس ڈی او فتح گڑھ حافظ روحیل ہوئے ہیں جن کو ٹیوب ویل چلانے کے نئے اوقات کار پر عملدرآمد کرانے پر معطل کر دیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ایم ڈی واسا نے شہر کے بعض علاقوں میں پانی کی قلت کا سخت نوٹس لے لیا ہے اور اسی کے لئے ایم ڈی نے ٹیوب ویل چلانے کے اوقات کار میں24گھنٹوں میں 2سے 4گھنٹوں میں 16سے 18گھنٹے ٹیوب ویل چلائے جائیں گے جبکہ ایسے 127ٹیوب ویل جن پر لوڈشیڈنگ کا متبادل جنریٹر لگائے گئے ہیں ان ٹیوب ویل کو 24گھنٹوں میں 22گھنٹے چلایا جائے گا۔ جنریٹر ایک ساتھ بند نہیں کئے جائیں گے۔24گھنٹوں میں سے 2سے 4گھنٹے کی مشینری کو ریٹ دی جائے گی اس حوالے سے ایم ڈی نصیر چودھری نے ”پاکستان“ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ24گھنٹوں میں لاہور کے شہریوں کو 484ملین گیلن پانی دیا جا رہا ہے جبکہ واسا کے 486ٹیوب ویلوں کی 24گھنٹوں میں پانی کی پیداوار591ملین گیلن ہے اس حساب سے شہر لاہور میں ضرورت سے 107ملین گیگن پانی زائد پیدا کرنے کی گنجائش موجود ہے مگر شہر میں50فیصد لوگوں کے گھروں میں الیکٹریکل موٹر میں موجود ہیں جو ایسے لوگ جن کے گھروں میں موٹریں نہیں ہیں ان کے حصے کا پانی سک کر کے ان کی حق تلفی کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر نلکوں پر لگائی گئی موٹریں اتار دی جائیں تو ہر ایک شہری کو اس کی ضرورت سے 100فیصد زائد پانی میسر آ سکتا ہے موٹریں اتارنے کے لئے حکومت کو سخت اقدامات کرنا ہونگے۔ ایم ڈی نے کہا کہ پانی کی تقسیم کار میں برابری لا رہے ہیں ٹویب ویل چلانے کے دورانیہ میں اگرچہ اضافہ کر دیا گیا ہے مگر جب کئی کئی گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی ہے تو انتظامات پر پانی پھر جاتا ہے مزید ٹیوب ویلوں پر جنریٹر لگائیں گے۔