شہزادہ چارلس نے بھیڑ کی کھال کے کپڑوں کے فروغ کے لئے مہم شروع

شہزادہ چارلس نے بھیڑ کی کھال کے کپڑوں کے فروغ کے لئے مہم شروع
شہزادہ چارلس نے بھیڑ کی کھال کے کپڑوں کے فروغ کے لئے مہم شروع

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لندن (بیورونیوز ) برطانیہ میں بھیڑ کی کھال سے تیار ہونے والی مصنوعات کی صنعت زوال کا شکار، کسانوں کی خودکشیوں پر شہزادہ چارلس نے بھیڑ کی کھال کے کپڑوں کے فروغ کے لئے مہم شروع کردی۔ شہزادہ چارلس نے اون سے بنے لحاف، جیکٹس اور کارپٹس کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لئے ایک تجربہ کر رہے ہیں جس میں وہ کلارینس ہاﺅس کے عقبی گارڈن میں کارپٹس ، جیکٹوں اور دیگر کپڑوں کو آگ لگائیں گے ۔ اس کے ذریعے وہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ اون سے بنے کپڑے مصنوعی میٹریل سے بنے کپڑوں سے زیادہ محفوظ ہوتے ہیں . آج کل وہ خود بھی اون سے بنی جیکٹس پہن رہے ہیں تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ قدرتی دھاگے سے بنا کپڑا نائیلون اور پولیسٹر سے بنے کپڑوں سے کہیں زیادہ بہتر ہے۔ شہزادے کی طرف سے شروع کی گئی مہم کا مقصد اون سے برطانوی محبت کو پھر سے اجاگر کرنا ہے۔ برطانیہ میں بھیڑ کی کھال سے بننے والی مصنوعات کی زوال پذیری سے لائیوسٹاک سے وابستہ افراد کا گزارہ نہایت مشکل ہوتا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے کسانوں کی بڑی تعداد خودکشیاں بھی کر چکی ہے۔ اس ضمن میں شہزادہ چارلس کا مزید کہنا ہے کہ مصنوعی میٹریل سے بننے والے کپڑا نہ صرف غیرمحفوظ ہے بلکہ جن فیکٹریوں میں یہ بنایا جا رہا ہے، وہاں چائلڈ لیبر کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ لندن فائر بریگیڈ نے شہزادہ چارلس کی طرف سے شروع کی جانے والی اس نئی مہم کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے کیوں کہ گزشتہ برس 8 افراد کپڑوں میں آگ لگنے کی وجہ سے مارے گئے۔ تاہم دوسری طرف ناقدین کا کہنا ہے کہ مصنوعی میٹریل سے بنے کپڑوں کی نسبت اون کے کپڑے بہت زیادہ مہنگے ہیں، جو عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہیں۔

مزید :

صفحہ آخر -