عراق کے شہر موصل سمیت پورے صوبے نینواپر القاعدہ کا قبضہ، ترک سفیر سمیت 24افرادیرغمال
موصل /بغداد (نیوزڈیسک) عراق کا شمار بھی ان بد قسمت ممالک میں ہوتا ہے کہ جن کو امریکہ نے ’جمہوریت‘ کا تحفہ دینے کیلئے روند ڈالا اور آگ اور خون کا طوفان ان کا مقدر بن گیا ۔ امریکہ کی روانگی کے بعد عراق میں حکومت کا نام و نشان بھی انھیںاور اب شدت پسندوں نے ملک کے دوسرے بڑے شہر موصل پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔چار دن کی خون ریز لڑائی کے بعد بلاآخر موصل کا کنٹرول القاعدہ سے تعلق رکھنے والے شدت پسند گروہ الدولتہ الاسلامیہ فی العراق و شام (ISIS) کے ہاتھ آگیا ہے اور حکومتی فوجوں نے راہ فرار اختیار کر لی ہے ۔شدت پسند اپنا قبضہ باقی علاقوں تک بھی تیزسے پھیل رہے ہیں اور مقامی سکیورٹی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ شدت پسندوں نے صوبہ کرکوک اور سلیمان بیگ شہر کے کچھ علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے۔آئسس کے شدت پسند عراق اور شام کے سرحدی علاقوں میں اپنی آزاد ریاست قائم کرنا چاہتے ہیں تاکہ شام میں صدر بشارالاسد کی حکومت کو بھی ختم کیا جاسکے۔ شدت پسندوں کی تازہ کامیابیوں کا یہ مطلب بھی ہے عراق میں کرد علیحدگی پسندوں کا مسئلہ بھی شدت اختیار کر جائے گا اور اور عراق کی سلامتی خطرات سے دو چار ہو جائیگی۔دوسری طرف عراق کی اس خوفناک بربادی کی بنیاد رکھنے والے امریکہ نے سیاسی بیان جاری کیا ہے کہ عراق کی مدد جاری رکھی جائے گی۔
دریں اثناالقاعدہ سے منسلک عسکری گروپ داعشق نے عراق کے دوسرے بڑے شہر موصل سمیت پورے صوبہ نینوا پر قبضہ کرلیا ہے اور ترک سفارتی مشن کے سربراہ سمیت 24افرادکو یرغمال بنالیاجبکہ سرکاری فوج نے علاقے میں اپنا مرکزی کیمپ خالی کردیا ہے۔ وزارت داخلہ کے حکام نے تسلیم کیا ہے کہ موصل کا شہر سرکاری افواج کے ہاتھ سے نکل گیا ہے اور اب داعش کے جنگجوﺅں کے رحم و کرم پر ہے۔ واضح رہے موصل کے مغربی حصے سمیت نینوا کا پورا صوبہ مکمل طور پر القاعدہ گروپ کے کنٹرول میں ہے جبکہ وہ بتدریج آگے بڑھ رہے ہیں۔ بتایاگیاہے کہ رات گئے داعش کے سینکڑوں مسلح افراد نے بغداد سے 350 کلومیٹر شمال میں واقع موصل پر حملہ کیا جہاں ان کی فوجیوں اور پولیس کے ساتھ لڑائی ہوئی، انہوں نے گورنر ہیڈ کوارٹرز، جیلوں اور ٹیلی ویژن سٹیشنز پر قبضہ جمالیا، کئی سرکاری عمارتیں جلا دیں۔ وزارت داخلہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ موصل شہر ریاست کے کنٹرول سے باہر ہے اور دہشتگردوں کے رحم و کرم پر ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق موصل پر قبضے کے بعد شدت پسندوں نے ترک قونصل خانے پر حملہ کردیا اور سفارتی مشن کے سربراہ سمیت 24افراد کو یرغمال بنالیا۔