راہداری منصوبہ،حکومتی ترجیح مشرقی روٹ ، پیسے بھی اس کیلئے زیادہ مختص کئے، فرحت اللّٰہ بابر
اسلام آباد(پ ر ) پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے پاک چین اقتصادی راہداری کا مشرقی روٹ حکومت کی ترجیح ہے نہ کہ مغربی روٹ بنانا۔ انہوں نے کہا کہ مغربی روٹ کے لئے صرف 16فیصد اور مشرقی روٹ کے لئے 60فیصد رقم بجٹ میں مختص کرنا 28 مئی کی آل پارٹیز کانفرنس میں کئے گئے وعدے سے روگردانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے کی دستاویز میں مشرقی روٹ کو اس کے نام سے نہیں پکارا گیا تاکہ لوگوں کو دھوکہ دیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اعلان کیا تھا کہ قبائلی علاقوں کے لئے مارشل پلان دیا جائے گا جبکہ فاٹا کے لئے کسی منصوبے کا اعلان نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 5ارب روپے کی فاٹا میں یونیورسٹی کے لئے ضرورت ہے جبکہ دو سال کے لئے اس منصوبے کے لئے صرف 25 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے اور اس طرح فاٹا یونیورسٹی بنانے میں 40سال درکا ہوں گے۔ بجٹ میں دفاعی بجٹ میں اضافے کو انہوں نے جائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت بہت سارے چیلنج درپیش ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ ان اخراجات کی نگرانی کا طریقہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ 150ارب روپے کی دفاعی پنشن کو دفاعی بجٹ کا حصہ نہ بنانے کی توجیح سمجھ سے بالا تر ہے۔ انہوں نے کہا کہ دفاعی اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے کاروبار اور زمین اور مکانوں کی خریدوفروخت کی نگرانی کا بھی کوئی طریقہ کار ہونا چاہیے۔ جب ہماری فوج کو ایشیا کی سب سے بہترین فوج کہا جاتا ہے تو ہمیں بہت فخر ہوتا ہے اور اس تاثر کو قائم کرنے کے لئے کہ ہماری فوج واقعی بہترین جنگی صلاحیت رکھتی ہے اور اس تاثر کو ضائع کرنے کے لئے کہ ہماری فوج تجارتی اور دیگر کاروباری سرگرمیوں میں مصروف ہے ہمیں اس کے اخراجات کے طریقہ کار کی نگرانی کرنی چاہیے۔
فرحت اللہ بابر