ایک شرمناک اشتہار جس نے بھارت میں تہلکہ مچا دیا
نئی دلی (نیوز ڈیسک) بھارت نے مغرب کی تقلید کرتے ہوئے ’آزاد خیال‘ ملک بننے کی طرف ایک اور بڑا قدم اٹھا لیا ہے اور اب پہلی دفعہ ہم جنس پرست خواتین کی منظر کشی کرنے والا اشتہار بھارت کے قومی میڈیا پر آنے کے لئے تیار ہے، جبکہ سوشل میڈیا پر بھارتی عوام کی بڑی تعداد پہلے ہی اس اشتہار کی دیوانی نظر آتی ہے۔
مزیدپڑھیں:بھارت میں لوگو ں کو عوامی مقامات پر رفع حاجت سے روکنے کیلئے ’مالی معاوضہ‘کی پیشکش
بنگلور کی اشتہار ساز کمپنی Ogilvy & Mather کے تیار کردہ اشتہار میں دو نوجوان لڑکیوں کو ازدواجی تعلق میں منسلک دکھایا گیا ہے۔ یہ لڑکیاں آپس میں محبت کا اظہار کرتے ہوئے، مستقبل کے منصوبے بناتے ہوئے، شادی کی تیاری کرتے ہوئے اور اس سلسلہ میں اپنے والدین سے ملنے کی تیاری کرتی نظر آتی ہیں۔
ہم جنس پرستی کو فروغ دینے والے اشتہار کے سامنے آنے کے بعد بھارتی عوام کی اکثریت یوں خوش نظر آتی ہے گویا ان کا دیرینہ خواب پورا ہو گیا ہو۔ یوٹیوب، فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا ویب سائٹوں پر اشتہار کی ویڈیو کو اب تک 30 لاکھ سے زائد مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔ ہم جنس پرستوں کے حقوق کے لئے کام کرنے والے کارکن اشوک راﺅ کاوی نے اشتہار کو ایک جرائتمندانہ قدم قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں شادی کے بغیر تعلق کو ابھی بھی اچھا نہیں سمجھا جاتا اور خصوصاً ہم جنس پرستی کے بارے میں اچھے جذبات نہیں پائے جاتے اور یہ اشتہار ہم جنس پرستوں کے حقوق کے متعلق آگاہی پیدا کرے گا۔
بھارت کے مشہور اخبار ٹائمز آف انڈیا نے بھی اشتہار کی خوب تعریف کی ہے اور اسے نئے بھارت اور اس کی آزاد خیالی کی علامت قرار دیا ہے۔ اخبار کا کہنا ہے کہ جنسی ترجیحات افراد کا ذاتی معاملہ ہے اور اس میں ریاست یا مذہب کو مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے۔