ن لیگ کے سابق ایم پی اے جاوید اخترلُنڈ پی ٹی آئی میں شامل
ڈیرہ غازیخان (خصوصی رپورٹ ) مسلم لیگ (ن) کے سابق ایم پی اے سردار جاوید اخترلُنڈ نے پارٹی اور لغاری سرداروں کو خیر باد کہہ دیا ، شاہ محمود قریشی اور سردار سیف الدین کھوسہ سے ملاقات میں سردار جاوید اختر لُنڈ پی ٹی آئی کو پیارے ہوگئے۔وہ لُنڈ قبیلے کے سرکردہ رہنما ہیں اور ایک بڑا ووٹ بنک رکھتے ہیں اور اپنے ساتھی قومی اسمبلی کے امیدوار کی جیت میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں گزشتہ ادوار میں امجد فاروق خان کھوسہ اور اویس خان لغاری کی جیت میں ان کا کردار اہم رہا ہے ۔ سردار امجد فاروق کیلئے این اے 190سے الیکشن جیتا اب تقریباً ناممکن ہوگیا اور ذوالفقار علی کھوسہ الیکشن سے پہلے ہی جیت گئے ہیں ۔ پی ٹی آئی کی طرف سے ٹکٹوں کی تقسیم پر جہاں ورکرز احتجاج کررہے ہیں وہاں ڈیرہ غازیخان میں بھی قومی اسمبلی کے دو حلقوں میں کمزور ترین امیدوار لانے پر بھی سب حیران ہیں پی ٹی آئی نے این اے 191پر ایک خاتون زرتاج گل وزیر کو ٹکٹ دیا ہے جو ن لیگ اور لغاری گروپ کے سردار اویس احمد خان لغاری کا کسی طرح بھی مقابلہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں۔ ا ن کے مد مقابل اویس احمد خان لغاری ہیں ،جو کچھ عرصہ سے شہباز شریف کے بہت قریب ہوئے اور شاہد خاقان عباسی کی وزارت عظمیٰ کے دوران انرجی کے وزیر بھی رہے ،ان کا مقابلہ صرف سردار سیف الدین خان کھوسہ ، سردار دوست محمد خان کھوسہ ہی کرسکتے تھے سردار سیف الدین کھوسہ ، سردار اویس احمد خان لغاری کو ایک مرتبہ صوبائی اور ایک مرتبہ قومی اسمبلی کے الیکشن میں ہرا بھی چکے ہیں ۔ اطلاعات ہیں کہ دوست محمد خان کھوسہ نے اس حلقے سے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا لیے کاغذات نامزدگی حاصل کرلیے ہیں، وہ اب اویس احمد خان لغاری اور زرتاج گل کے خلاف الیکشن لڑیں گے۔واضح رہے کہ سردار دوست محمد خان کھوسہ اپنا عوامی اور دوستانہ مزاج رکھنے کی وجہ سے ہر دلعزیز ہیں اسی طرح پی ٹی آئی نے این اے 192پر بھی شہباز شریف کے مقابلے میں کمزور ترین امیدوار دیا ہے اسی حلقے میں 2013کے عام انتخابات میں 60ہزار ووٹ لینے والے سردار سیف الدین کھوسہ کو نظر انداز کیا ہے جبکہ صرف14ہزار ووٹ لینے والے سردار محمد خان لغاری کو ٹکٹ جاری کردیا ہے جو کسی طور پر میاں شہباز شریف کا مقابلہ نہیں کرسکتے ۔